• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 27667

    عنوان: ہم اس بارے میں جاننا چاہتے ہیں کہ الفا نامی ایک کمپنی جو نیوزی لینڈ سے بہت سارے ملکوں میں پھیلی ہوئی ہے وہ لوگ ایک خون لے کر بتا تے ہیں کہ اس آدمی کے اندر کیا ہو رہا ہے، مثال کے طور پر بلڈ پریشر، وغیرہ۔ اب وہ لوگ اتناہی نہیں بلکہ جوسامنے پر ہونے والا ہے وہ بھی بتاتے ہیں مثلاً ہارٹ اٹیک ہوگا، بلڈ جام ہوگا، وغیرہ۔ہمیں اس سے لگتا ہے کہ یہ بھی ایک ”شرک“ ہے۔ کیا یہ شرک ہے؟ اور اگر یہ ”شرک“ ہے تو ان لوگوں کی دوائی پی سکتے ہیں؟ (اس دوائی پر سعودی عربیہ کی حلال ہونے کی مہر لگی ہوئی ہے)۔ٹھیک ہے سعودی عربیہ نے مہر لگائی ہیلیکن کیا مستقبل کوکہنا ”شرک“ نہیں ہے؟ برائے کرم ہمیں بتائیں، کیوں کہ ہمیں اس دوائی کو استعمال کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اور اگر ”شرک“ ہے تو ہم اس دوا کو کیسے لیں؟ یعنی لے سکتے ہیں؟ 

    سوال: ہم اس بارے میں جاننا چاہتے ہیں کہ الفا نامی ایک کمپنی جو نیوزی لینڈ سے بہت سارے ملکوں میں پھیلی ہوئی ہے وہ لوگ ایک خون لے کر بتا تے ہیں کہ اس آدمی کے اندر کیا ہو رہا ہے، مثال کے طور پر بلڈ پریشر، وغیرہ۔ اب وہ لوگ اتناہی نہیں بلکہ جوسامنے پر ہونے والا ہے وہ بھی بتاتے ہیں مثلاً ہارٹ اٹیک ہوگا، بلڈ جام ہوگا، وغیرہ۔ہمیں اس سے لگتا ہے کہ یہ بھی ایک ”شرک“ ہے۔ کیا یہ شرک ہے؟ اور اگر یہ ”شرک“ ہے تو ان لوگوں کی دوائی پی سکتے ہیں؟ (اس دوائی پر سعودی عربیہ کی حلال ہونے کی مہر لگی ہوئی ہے)۔ٹھیک ہے سعودی عربیہ نے مہر لگائی ہیلیکن کیا مستقبل کوکہنا ”شرک“ نہیں ہے؟ برائے کرم ہمیں بتائیں، کیوں کہ ہمیں اس دوائی کو استعمال کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ اور اگر ”شرک“ ہے تو ہم اس دوا کو کیسے لیں؟ یعنی لے سکتے ہیں؟ 

    جواب نمبر: 27667

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1870=532-1/1432

    خون لے کر مرض کی تشخیص کرنا یا آئندہ ہونے والی بیماری کے بارے میں متنبہ کرنا شرک نہیں ہے، ہرچیز کے وجود سے پہلے اللہ تعالیٰ نے اس کے آثار بھی بنائے ہیں، جیسے ولادت سے پہلے حمل کا ہونا، بارش ہونے سے پہلے بادل کا آنا وغیرہ البتہ ہرچیز کے اثر کی وجہ سے اس کا موجود ہوجانا ضروری نہیں بلکہ اس بات کا امکان ہے کہ اس چیز کا وجود نہ ہو، حاصل یہ ہے کہ خون کی وجہ سے کسی مرض کے ہونے کا اندیشہ ظاہر کردینا شرک نہیں ہے بلکہ اس کی وجہ سے ہونے والے مرض کا اندیشہ اور اس کا اظہار ہے اس کو قطعی سمجھ لینا صحیح نہیں، اگر ان لوگوں کی تیار کردہ دوا میں کوئی حرام جز شامل نہیں ہے تو آپ ان لوگوں کی تیار کردہ دوا پی سکتی ہیں۔ 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند