• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 61533

    عنوان: اسلام میں تعظیم حرام ہے مگر لوگ قومی ترانے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو ان کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟کیا ترانہ کے لیے کھڑا ہونا حرام ہے یا نہیں؟ اور ہمارے ملک افغانستان کاقومی ترانہ” اللہ اکبر“ ہے، کیا یہ میوزک کے ساتھ حرام ہے؟

    سوال: اسلام میں تعظیم حرام ہے مگر لوگ قومی ترانے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو ان کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟کیا ترانہ کے لیے کھڑا ہونا حرام ہے یا نہیں؟ اور ہمارے ملک افغانستان کاقومی ترانہ” اللہ اکبر“ ہے، کیا یہ میوزک کے ساتھ حرام ہے؟

    جواب نمبر: 61533

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1371-1106/D=1/1437-U اسلام میں تعظیمی قیام کے تمام اقسام ناجائز نہیں ہے؛ بلکہ بعض تعظیمی قیام جائز ہے، مثلاً بزرگوں کے لیے قیام کرنا درست ہے، عن أبي سعید الخدري رضي اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم للأنصار: ”قوموا إلی سیدکم“ متفق علیہ․ (مشکاة المصابیح، ص: ۴۰۲، کتاب الآداب، باب القیام، قدیمی) قال العلامة منلا علی القاري: قیل أي لتعظیمہ ویستدلّ بہ علی عدم کراہتہ، فیکون الأمر للإباحة ولبیان الجوز․ (مرقاة المفاتیح، ج۸ ص ۴۷۳، باب القیام رقم: ۴۶۹۵ ط: رشیدیہ پاکستان) وفي الوہبانیة: یجوز بل یندب القیام تعظیمًا للقادم کما یجوز القیام، ولو للقارئ بین یدي العالم وسیجیء نظمًا․ (الدر المختار ۶/۳۸۴، کتاب الحظر والإباحة ط: سعید، کراچی) قومی ترانہ کے وقت کھڑا ہونا محض سیاسی چیز ہے اور حکومتوں کا طریقہ ہے اس سے بچنا اچھا ہے، (مستفاد: کفایة المفتی ۹/۳۷۸ کتاب السیاست ط: زکریا دیوبند، فتاوی رحیمیہ: ۱۰/ ۱۸۰، ط: دارالاشاعت کراچی) میوزک غنا میں داخل ہے جو کہ ناجائز ہے اور اس کو کلمہٴ ”اللہ اکبر“ کے ساتھ بجانا زیادہ قبیح اور اس کلمہ کی بے ا دبی ہے، اس سے بچنا لازم ہے۔ وفي السراج ودلَّت السُنَّة أن الملاہي کُلہا حرام ویدخل علیہم بلا إذنہم للإنکار المنکر قال ابن مسعود صوت اللّہو والغناء یُنبت النفاق في القلبکما ینبت الماء النبات․ (الدر المختار) قال العلامة الشامي: رواہ فی السنن مرفوعاً إلی النبي صلی اللہ علیہ وسلم بلفظ: ”إن الغناء ینبت النفاق في القلب“ (الدر مع الرد: ۶/۳۴۸- ۳۴۹، کتاب الحظر والإباحة، ط: سعید کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند