• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 10883

    عنوان:

    میں ایک انجینئر ہوں میں دہلی میں ایک امریکن کمپنی میں کام کررہاتھا۔ میرے والدین نے مجھ کو کشمیر آنے کو کہا تاکہ میں ان کے ساتھ رہ سکوں اس لیے میں نے یہاں سب کچھ چھوڑدیا اور واپس چلا گیا۔ اب میں ایک عیسائی مشنری اسکول میں بطور سکریٹری کے کام کرتا ہوں۔ میرے والدین مجھ کو بینک کے امتحان دینے پر مجبور کرتے ہیں۔ اس لیے برائے کرم مجھے مشودرہ دیں کہ کیا میں بینک اور انشورنس کمپنی کے امتحان کے لیے تیاری کروں؟ میں سرکاری ٹیچنگ کی نوکری بھی تلاش کررہا ہوں۔ مجھے مشورہ دیں کہ میں کیا کروں؟ میرے دادا بھی ہیں جو چاہتے ہیں کہ میں ان کے ساتھ رہوں۔ میں ہمیشہ اللہ سے یہی دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے کوئی باعزت نوکری عطافرمائے تاکہ میں اپنے والدین اور دادا اور مسلم بھائیوں کی خدمت کرسکوں۔

    سوال:

    میں ایک انجینئر ہوں میں دہلی میں ایک امریکن کمپنی میں کام کررہاتھا۔ میرے والدین نے مجھ کو کشمیر آنے کو کہا تاکہ میں ان کے ساتھ رہ سکوں اس لیے میں نے یہاں سب کچھ چھوڑدیا اور واپس چلا گیا۔ اب میں ایک عیسائی مشنری اسکول میں بطور سکریٹری کے کام کرتا ہوں۔ میرے والدین مجھ کو بینک کے امتحان دینے پر مجبور کرتے ہیں۔ اس لیے برائے کرم مجھے مشودرہ دیں کہ کیا میں بینک اور انشورنس کمپنی کے امتحان کے لیے تیاری کروں؟ میں سرکاری ٹیچنگ کی نوکری بھی تلاش کررہا ہوں۔ مجھے مشورہ دیں کہ میں کیا کروں؟ میرے دادا بھی ہیں جو چاہتے ہیں کہ میں ان کے ساتھ رہوں۔ میں ہمیشہ اللہ سے یہی دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے کوئی باعزت نوکری عطافرمائے تاکہ میں اپنے والدین اور دادا اور مسلم بھائیوں کی خدمت کرسکوں۔

    جواب نمبر: 10883

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 203=162/ل

     

    بینک میں ایسے کام کی ملازمت جس میں لینے، دینے، لکھنے، گواہی دینے کے اعتبار سے سود پر تعاون ہو ناجائز ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ آپ سرکاری ٹیچر کی نوکری تلاش کریں، اللہ تعالیٰ آپ کو آپ کے جائز مقصد میں کامیابی عطا فرمائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند