• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 18836

    عنوان:

    کم قیمت پر معاملہ اور زیادہ قیمت کا بل بنوانا

    سوال:

    بات یہ ہے کہ جمیل ایک کمپنی میں ملازم ہے اور اس کے ذمہ کمپنی کے لیے مختلف سامان خریدنا ہے اب جب جمیل نے اس کمپنی میں ملازمت کی تو ایک سامان کمپنی اکیس سو روپیہ میں خرید رہی تھی جمیل نے وہی سامان دوسری جگہ سے یا اپنے تعلق کی بنیاد پر اٹھارہ سو میں خریدنا شر وع کیا مگر کمپنی کو جو بل دیا تو وہ اکیس سو کا ہی بنا کر دیا اور باقی تین سو روپئے اپنی جیب میں ڈال لیا۔ کیا یہ کام ٹھیک ہے؟ جمیل کے ذہن میں پہلے آیا کہ بوس سے کہوں کہ آپ کو میں یہ چیز کم میں لے دوں گا آپ مجھے اس پر کیا دیں گے پر ننانوے فیصدمتوقع یہ ہے کہ وہ کچھ بھی نہیں دے گا۔ کیا اس کی کوئی دوسری بے غبار صورت ہے؟ اسی طرح ایک پانی کا ٹینکر کمپنی بارہ سو کا ڈلوارہی تھی مگر جمیل نے اپنے تعلق کی بنیاد پر وہ نو سوروپیہ میں ڈلوایا بل بنوایا بارہ سو روپیہ کا اور تین سو اپنی جیب میں رکھا۔ اس کا کیا حکم ہے؟ کیوں کہ جمیل کہتا ہے کہ اس تعلق کے لیے مارکیٹ میں جا کر خواری اور محنت میں نے کی لہذا ان پیسوں کا حق دار میں ہوں جب کہ وہ ملازمت کے پیسے یعنی تنخواہ بھی لے رہا ہے؟

    جواب نمبر: 18836

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 115=130-2/1431

     

    یہ دونوں صورتیں ناجائز ہیں، پہلی صورت میں تین سو روپے اور دوسری صورت میں بھی تین روپے اپنی جیب میں رکھنا جائز نہیں۔ یہ خیانت ہے اور دھوکہ دہی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند