متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 16948
ایک
لڑکے کے گھر پر اس کے ابو کا انتقال ہوگیا ہے ان لوگو ں پر چار لاکھ کا قرض ہے حدیث
میں جتنی دعا قرض کے لیے بتائی گئی ہے گھر والے سب پڑھتے ہیں مگر ابھی تک دس سال
ہو گیا قرض ادا نہیں ہوا۔ پورا گھر پانچ وقت کا نمازی ہے گھر کے لڑکے روزگار کی
بہت کوشش کرتے ہیں مگر ایک کو روزگار ملتا ہے تو دوسرے کا چھوٹ جاتا ہے۔ کیا وہ بینک
میں کام کرسکتے ہیں؟ بینک میں اس لیے نہیں کررہے ہیں کیوں کہ وہ جماعت میں جاتے ہیں
او رمحلہ میں ان کے گھر کی تقوی میں مثال دی جاتی ہے کیوں کہ ان کے گھر کا کوئی
آدمی یا عورت کسی بھی نمازی کے گھر کی دعوت نہیں کھاتے۔ محلہ کے جماعت کے ساتھی
بددل نہ ہوجائیں اس لیے وہ بینک کی نوکری نہیں کررہے ہیں بتائیں وہ لوگ کیا کریں؟
ایک
لڑکے کے گھر پر اس کے ابو کا انتقال ہوگیا ہے ان لوگو ں پر چار لاکھ کا قرض ہے حدیث
میں جتنی دعا قرض کے لیے بتائی گئی ہے گھر والے سب پڑھتے ہیں مگر ابھی تک دس سال
ہو گیا قرض ادا نہیں ہوا۔ پورا گھر پانچ وقت کا نمازی ہے گھر کے لڑکے روزگار کی
بہت کوشش کرتے ہیں مگر ایک کو روزگار ملتا ہے تو دوسرے کا چھوٹ جاتا ہے۔ کیا وہ بینک
میں کام کرسکتے ہیں؟ بینک میں اس لیے نہیں کررہے ہیں کیوں کہ وہ جماعت میں جاتے ہیں
او رمحلہ میں ان کے گھر کی تقوی میں مثال دی جاتی ہے کیوں کہ ان کے گھر کا کوئی
آدمی یا عورت کسی بھی نمازی کے گھر کی دعوت نہیں کھاتے۔ محلہ کے جماعت کے ساتھی
بددل نہ ہوجائیں اس لیے وہ بینک کی نوکری نہیں کررہے ہیں بتائیں وہ لوگ کیا کریں؟
جواب نمبر: 16948
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):1767=1603-11/1430
قرض کی ادائیگی والی دعا برابر پڑھتے رہیں، اور پورے یقین کے ساتھ پڑھتے رہیں۔ ان شاء اللہ اسی سے قرض ادا ہوجائے گا۔ بینک میں ملازمت جائز نہیں،ہاں اگر سودی حساب وکتاب لکھنے کا کام نہیں ہے۔ وہاں کی چوکیداری کا کام ہے تومجبوری میں وہ نوکری قبول کرلینے کی اجازت ہے۔ حتی الامکان جائز نوکری کی بھاگ دوڑ میں رہیں اوراس کے لیے ہاتھ پاوٴں مارتے رہیں، ان شاء اللہ جائز نوکری بھی مل جائے گی۔ اللہ سے خوب دعا بھی کرتے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند