متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 168189
جواب نمبر: 168189
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 659-534/B=05/1440
غیر مسلم چونکہ عام طور پر تعویذ وغیرہ کے ذریعہ علاج کرنے میں کفریہ و شرکیہ منتر پڑھتے ہیں اس لئے غیر مسلم سے سحر و آسیب کا علاج کرانا درست نہیں، ہاں اگر یقینی طور پر معلوم ہو جائے کہ وہ جائز طریقے پر علاج کرتا ہے (کفریہ و شرکیہ منتر نہیں پڑھتا) تو علاج کرانے میں کوئی مضائقہ نہیں جیسا کہ غیر مسلم ڈاکٹر یا طبیب سے جسمانی علاج کرانا درست ہے۔ في ”مرقاة المفاتیح“: (بقول: إن الرقي) أي رقیة فیہا اسم صنم أو شیطان أو کلمة کفر أو غیرہا مما لایجوز شرعاً ومنہا لم یعرف معناہا (۸/۳۷۱، کتاب الطب والرقی مطبوعہ، فیصل دیوبند) وعن عوف بن مالک الأشجعي قال: کنا نرقی في الجاھلیة، فقلنا: یارسول اللہ! کیف تری فی ذلک؟ فقال: ”اعرضوا عليّ رقاکم، لابأس بالرقي مالم یکن فیہ شرک۔ رواہ مسلم۔ (مرقاة المفاتیح: ۸/۳۵۹، مطبوعہ، فیصل دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند