• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 145474

    عنوان: عورت کے لیے کالاخضاب لگانا كیسا ہے؟

    سوال: کیا جوان عورت اپنے خاوند کو خوش کرنے کے لیے کالا خضاب لگا سکتی ہے ؟

    جواب نمبر: 145474

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 274-32T/sn=3/1439
    کالی منہدی یا کسی اور کلر کے ذریعے بالوں کو خالص سیاہ بنانا شرعاً جائز نہیں ہے، مکروہ ہے، احادیث میں سیاہ خضاب استعمال کرنے پر سخت وعید آئی ہے، ایک حدیث میں ہے کہ جو لوگ سیاہ خضاب استعمال کرتے ہیں وہ بہ روزِ قیامت جنت کی خوشبو تک سے محروم رہیں گے۔ یکون قوم یخضبون في آخر الزمان بالسَّوداء کحواصل الحمام لا یریحون رائحة الجنة (أبوداوٴود، رقم: ۴۲۱۲، باب في الخضاب) اور اکثر علماء کے نزدیک یہ حکم مرد اور عورت دونوں کے لیے ہے؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ کی بیوی کے لیے بالوں کو خالص سیاہ بنانا جائز نہیں ہے، خواہ کالی منہدی سے بنائے یا کسی اور کلر سے؛ ہاں خالص سیاہ کے علاوہ دیگر رنگ کا خضاب استعمال کرسکتی ہے۔ اختضب لأجل التزین للنّساء الجواري جاز في الأصحّ ویکرہ بالسواد․․․ ومذہبنا أن الصبغ بالحناء والوسمة حسن کما في الخانیة، قال النووي:ومذہبنا استحباب خضاب الشیب للرّجل والمرأة بصفرة أو حُمرة وتحریم خضابہ بالسواد علی الأصحّ لقولہ علیہ السلام: غیّروا ہذا الشیب واجتنبوا السّواد اھ قال الحموي وہذا في حق غیر الغزاة ولا یحرم في حقّہم للإرہاب ولعلّہ محمل من فعل ذلک من الصحابة ط․ (درمختار مع رد المحتار: ۱۰/ ۴۸۸، ط: زکریا)
    -------------------
    جواب صحیح ہے البتہ فیشنی کلر سے بھی پرہیز کرے، سرخ خضاب لگائے یا اس سے ملتا جلتا کوئی اور۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند