• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 31223

    عنوان: حضرت مهدی علیه السلام كے سلسلے میں روایت كرنے والے كا نام كیا هے؟

    سوال: حضرت امام مہدی علیہ السلام کی شخصیت اور ان کے خصائل کے بارے میں بتائیں کہ جیسا کہ حدیث میں مذکور ہے۔راوی کا نام بھی بتائیں چونکہ مجھے ایک قادیانیہ کو سمجھانا ہے کہ وہ غلط ہے۔

    جواب نمبر: 31223

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 621=176-4/1432 حضرت امام مہدی کے بارے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ فرمایا ہے اور جس پر اہل حق کا اتفاق ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ وہ حضرت فاطمة الزہراء رضی اللہ عنہا کی نسل سے ہوں گے اور نجیب الطرفین سید ہوں گے۔ ان کا نام نامی: ”محمد“ اور والد کا نام ”عبداللہ“ ہوگا، جس طرح صورت وسیرت میں بیٹا باپ کے مشابہ ہوتا ہے اسی طرح وہ شکل وشباہت اور اخلاق وشمائل میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہوں گے۔ وعن أم سلمة قالت: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: المھدي من عترتي من أولاد فاطمة رواہ أبوداوٴد (مشکاة شریف، ص:۴۷۰) عن أبي إسحاق قال قال علي: ونظر إلی ابنہ الحسن قال: إن ابني ہذا سیدکما سمّاہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وسیخرج من صلبہ رجل یُسمّی باسم نبیکم یشبہہ في الخُلق ولا یشبہہ في الخَلق․ رواہ أبوداوٴد (مشکاة شریف: ۴۷۱) وہ نبی نہیں ہوں گے، نہ ان پر وحی نازل ہوگی نہ وہ نبوت کا دعویٰ کریں گے اور نہ ان کی نبوت پر کوئی ایمان لائے گا، مکہ مکرمہ میں ان کی بیعت خلافت ہوگی، اور بیت المقدس ان کی ہجرت گاہ ہوگا، بیعت خلافت کے وقت ان کی عمر چالیس سال کی ہوگی، ان کی خلافت کے ساتویں سال کانا دجال نکلے گا، اس کو قتل کرنے کے لیے حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نازل ہوں گے، اور اس کو باب لُد پر قتل کردیں گے، دجال کا لشکر تہِ تیغ ہوگا، حضرت امام مہدی کے دوسال حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی معیت میں گزریں گے اور ۴۹ برس کی عمر میں ان کا وصال ہوگا۔ یہ تمام مضامین احادیث سے ثابت ہیں، اس کے راوی حضرت عبداللہ بن مسعود، ابوسعید خدری، حضرت ام سلمہ، حضرت علی اور دوسرے بہت سے اجلہ صحابہ ہیں۔ مرزا غلام احمد قادیانی جس نے خود کو امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا ہے، وہ جھوٹا، کذاب، دجال، اور فاسق وفاجر تھا، وہ ایک شریف انسان کہلانے کا مستحق نہیں، چہ جائے کہ اسے امام مہدی مانا جائے، اس شخص کی زندگی دجل وفریب، عیاری ومکاری، کذب وافتراء اور فسق وفجور سے عبارت ہے، وہ حسین خوبصورت لڑکیوں سے پاوٴں دبواتا تھا، اس نے سیکڑوں پیشین گوئیاں کیں اور ہرایک میں اللہ نے اس کو ذلیل کیا، اس نے پیشین گوئی کی کہ اس کی شادی ”محمدی بیگم“ نامی عورت سے ہوگی؛ لیکن ایسا نہیں ہوا، اور اُس کی محبت اور حسرت لیے وہ دنیا سے رخصت ہوا۔ اور حضرت امام مہدی کے جو اوصاف وکمالات احادیث شریفہ میں بیان کیے گئے ہیں ان میں سے کوئی صفت اس کے اندر نہیں پائی جاتی، اس نے مختلف دعوے کیے، کبھی ملہم من اللہ ہونے کا، کبھی مہدی ہونے کا، کبھی حضرت عیسیٰ بن مریم ہونے کا اور اخیر میں تو اس نے نبی اور رسول ہونے تک کا دعویٰ کردیا، جب کہ باجماعِ امت نبوت ورسالت کا سلسلہ آپ علیہ السلام پر ختم ہوچکا ہے۔ حاصل یہ ہے کہ ابھی امام مہدی کا ظہور نہیں ہوا ہے، اس سے پہلے جو مرزا غلام احمد قادیانی نے امام مہدی ہونے کا دعویٰ کیا وہ بالکل غلط ہے، اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اس کے دجل وفریب سے محفوظ فرمائے اور سمجھ کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند