• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 600008

    عنوان: انجینئر مرزا علی كون ہے؟

    سوال:

    محترم مولانا صاحب آجکل انجینئر محمد علی مرزا جہلمی، کی کافی شہرت ہے ۔اس کے ایک ملین سے زیادہ یو ٹیوب سبسکرابرز ہیں۔ سنی حضرات بھی اس کے یو ٹیوب کی ویڈیوز سے متاثر ہیں۔ اس کے مطابق حوض کوثر پر کچھ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنھم اجمعین سے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم منہ پھیر لیں گے ۔اسی طرح حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں بے ادبی کے الفاظ استعمال کرتا ہے ۔ مسلم کی حدیث 7035 کے حوالے سے کہتا ہے کہ 12 صحابہ منافق تھے ، نعوذ باللہ۔ برائے کرم اس کے بارے میں بتائیں کہ یہ کون ہے ؟ اور اس کو سننے سے متعلق نصیحت فرما دیں۔

    https://youtu.be/Xhw_z9NsrRY https://www.google.com/search?client=ms-android-samsung-gj-rev1&sxsrf=ALeKk01fd46erfeqQyKKiqsvlmqRD4htPQ:1598872237114&ei=rdpMX9XDBrCO1fAPztywmAo&q=muhammad ali mirza about sahaba 12&oq=muhammad ali mirza about sahaba 12&gs_lcp=ChNtb2JpbGUtZ3dzLXdpei1zZXJwEAM6BAgjECc6BQghEKABOgQIIRAVUPzICVjbzwlgwtYJaABwAHgAgAHhA4gB5AqSAQcyLTEuMi4xmAEAoAEBwAEB&sclient=mobile-gws-wiz-serp# https://youtu.be/dSxGTj_QneY

    جواب نمبر: 600008

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:55-11T/L=2/1442

     مذکورہ بالا شخص یعنی انجینئر مرزا علی فکری انحراف کا شکار ہے ،اور یہ اہل سنت والجماعت کے مابین محقق مسائل میں بھی تشکیک پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے ؛ اس لیے اس کے بیانات سننے سے احتراز ضروری ہے ،یہ اعتقادی یا عملی گمراہی کا سبب بن سکتا ہے ، کسی مسئلے سے متعلق حکم شرعی معلوم کرنا ہو یا کسی مسئلے پر کوئی اشکال ہو تو مستند علماء سے رابطہ کرکے حکم شرعی یا اشکال کا جواب معلوم کرلیا جائے ، یہی اسلم طریقہ ہے ۔

    عن محمد بن سیرین، قال: إن ہذا العلم دین، فانظروا عمن تأخذون دینکم (صحیح مسلم 1/ 14، باب فی أن الإسناد من الدین) عن محمد، قال: " کان یقول: إن ہذا العلم دین، فانظروا عمن تأخذونہ "(مصنف ابن أبی شیبة 5/ 334)

    جہاں تک حضرات صحابہ کی شان میں بے ادبی کے الفاظ استعمال کرنے کا مسئلہ ہے توحضرات صحابہ کرام کے بارے میں اہل سنت والجماعت کا اجماعی عقیدہ ہے کہ سارے صحابہ کرام عادل ہیں ،اور ان کا تذکرہٴ خیر ہی کیا جائے ،ان سے محبت کرنا ،ان کا ذکر خیرکرنا ایمان کی علامت ہے ،حضرت معاویہ  یا کسی بھی صحابی کے بارے میں نازیبا کلمات کہنا ہرگز جائز نہیں ،جو شخص ان کی شان میں بے ادبی کرتا ہے وہ بد باطن اور کجروی کا شکار ہے ۔

    عن ابن مسعود ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال :(اذاذکر اصحابی فامسکوا واذا ذکرت النجوم فامسکوا واذا القدر فامسکوا(رواہ الطبرانی فی الکبیر:2/96)أبو طاہر الحافظ أنا جعفر بن أحمد أنا الحسین بن عمر بن محمد أنا عمر بن أحمد بن شاہین نا أحمد بن محمد بن إسماعیل نا الفضل بن زیاد قال سمعت أبا عبد اللہ وسئل عن رجل انتقص معاویة وعمرو بن العاص أیقال لہ رافضی قال إنہ لم یجترء علیہما إلا ولہ خبیئة سوء ما یبغض أحد أحدا من أصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) إلا ولہ داخلة سوء.(تاریخ دمشق لابن عساکر 59/ 210) قال النسفی: ویکف عن ذکر الصحابة الا بخیر فسبہم والطعن فیہم ان کان مما یخالف الادلة القطعیة فکفر کقذف عائشة والا فبدعة.(شرح العقائد النسفیة:ص/۱۴۱/ط یاسر ندیم دیوبند)وقال فی المسامرة: واعتقاد أہل السنة والجماعة تزکیة جمیع الصحابة رضی اللہ عنہم وجوبا باثبات العدالة لکل منہم والکف عن الطعن فیہم.(مسامرة:ص/۱۳۳/ط اشرفی دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند