• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 600387

    عنوان:

    شیعہ کافر ہے یا نہیں؟

    سوال:

    علماء دیوبند کا اس سلسلہ میں کیا مسئلہ ہے کیا شیعہ کافر ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 600387

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 151-148/B=03/1442

    شیعہ اثنا عشری کی کتابوں میں ان کے جو عقائد ملتے ہیں، وہ بنیادی عقائد اور نص قطعی یعنی قرآن کے خلاف ہیں۔ اس لئے جمہور علماء جس میں علماء دیوبند بھی شامل ہیں سب نے ہی متفقہ طور پر انھیں کافر و مرتد قرار دیا ہے۔ مثلاً (۱) وہ تحریف قرآن کے قائل ہیں۔ (۲) وہ اپنے بارہ اماموں کو معصوم مانتے ہیں۔ ان پرایمان لانا فرض بتاتے ہیں۔ اگر کوئی ان پر ایمان نہ لائے تو وہ مومن نہیں۔ ان کا درجہ نبی سے بھی بڑا مانتے ہیں ۔ ان کو جمیع ماکان و مایکون کا علم رکھنے والا مانتے ہیں۔ (۳) حضرت ابوبکر کی صحابیت کا انکار کرتے ہیں، جب کہ قرآن پاک سے ان کی صحابیت ثابت ہے، یقول لصاحبہ۔ (۴) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو زانیہ (چھنال) کہتے ہیں۔ جب کہ قرآن پاک میں پورے ایک رکوع کے اندر ان کی براء ة نازل ہوئی ہے۔ (۵) اُلوہیة علی کے قائل ہیں یعنی انھیں خدا کا درجہ دیتے ہیں۔ یہ سب عقائد قرآن سے ٹکراتے ہیں اور اسلامی بنیادی عقائد کے خلاف ہیں۔ اس لئے علماء متقدمین و متاخرین سب ہی نے انھیں اسلام سے خارج اور کافر و مرتد مانا ہے۔ ۱۹۲۷ء میں حضرت مولانا ”عبد الشکور“ صاحب نے ان کے کافر و مرتد ہونے کا فتوی لکھا تھا اور ہندوستان و پاکستان کے سب ہی علماء نے اس پر دستخط کیا تھا اور اب سے ۳۵/ سال پہلے ۱۴۰۷ھ میں حضرت مولانا منظور احمد صاحب نعمانی کے سوال پر محدث جلیل حضرت مولانا حبیب الرحمن مئوی اعظمی نے ایک فتوی لکھا ہے جس میں انھیں کافر و مرتد لکھا ہے۔ اور سب ہی علماء دیوبند نے اس پر دستخط کیا ہے ۔ اور متقدمین میں حضرت ”امام مالک“، علامہ ”ابن حزم اندلسی“ م: ۴۵۶ء ، ”قاضی عیاض“ مالکی م:۵۴۴ء ، علامہ ”ابن تیمیہ حنبلی“ م:۷۳۸ء ، علامہ ”ابن ہمام“ م:۶۵۱ء ، ”ملا علی قاری“ م:۱۰۱۴ء ، ”فتاوی عالمگیری“، ”فتاوی شامی“ نے بھی انھیں کافر و مرتد لکھا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند