• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 49457

    عنوان: سجدہ میں دعا کی فضیلت بہت ہے، لہٰذا اگر میں دعا میں درود شریف پڑھوں تو وہ بدعت تو نہیں ہوگا؟

    سوال: سجدہ میں دعا کی فضیلت بہت ہے، لہٰذا اگر میں دعا میں درود شریف پڑھوں تو وہ بدعت تو نہیں ہوگا؟

    جواب نمبر: 49457

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 23-26/N=1/1435-U فرض نمازوں میں رکوع اور سجدہ میں رکوع اور سجدہ کی تسبیح کے علاوہ کوئی دعا وغیرہ نہ پڑھی جائے، صرف رکوع اور سجدہ کی تسبیح پڑھی جائے البتہ نوافل میں پڑھ سکتے ہیں، کوئی حرج نہیں، البحر الرائق (۱/۵۵۲ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے: وأشار المصنف إلی أنہ لا یأتي في رکوعہ وسجودہ بغیر التسبیحات، وما ورد في السنة من غیرہا فمحمول علی النوافل تہجدا أو غیرہ اھ، الدر المنتقی (مع المجمع ۱/۱۴۹، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت) میں ہے: ولیس في الرکوع والسجود سوی التسبیح ولا بین السجدتین وبعد الرفع من الرکوع دعاء علی المذہب، وما ورد محمول علی النفل تہجدا أو غیرہ اھ، بدائع الصنائع (۱/۴۸۸ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے: وہو عندنا محمول علی النوافل اھ اور در مختار (مع الرد، ۲: ۲۱۲، ۲۱۳،مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے: ولیس بینہما ذکر مسنون، وکذا لیس بعد رفعہ من الرکوع دعاء، وکذا لا یأتي في رکوعہ وسجودہ بغیر التسبیح علی المذہب، وما ورد محمول علی النفل اھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند