عنوان: عورتوں کے مسائل
سوال: ایک بیٹا شادی شدہ ہے۔ گھر میں سب ٹھیک رہتے ہیں، لیکن میری ایک بیٹی ہے جو اس احساس میں رہتی ہے کہ امی مجھ سے نہیں بھابھی سے پیار کرتی ہیں۔ وہ ہر بات پر ناراض ہو جاتی ہے، اور پھر مہینوں کسی سے بھی بات نہ کرتی۔ امی کے ساتھ عمرے پر بھی گئی تھی۔ لیکن وہ بلاوجہ ناراض ہے، اور ۵ مہینے پہلے جب عمرے سے واپس ائی ہے تو ۱۵ دن ٹھیک رہی اور بھابھی سے بھی بات کررہی تھی۔ پھر جب سے اب تک بات نہیں کررہی ہے اور ہر ایک سے ہر چھوٹی چھوٹی بات پر ناراض ہو جاتی ہے۔ پھر مہینو بات نہیں کرتی۔ صرف ابّو اور ایک بھی ہے جس سے بات کرتی ہے۔ جو بھی شادی شدہ ہے ان سے بھی بات نہیں کرتی۔ کوئی اگر اس سے ذرا پیار سے بات کر لے تو بس اسی کی ہو جاتی ہے۔ ہر بار امی اسے مناتی ہے ، لیکن اس بار امی نے نہیں منایا کہ شادی کے بعد بہت پریشانی ہو جائے گی۔ امی کو دیکھ کر اس جگہ سے ہٹ جاتی ہے جہاں امی ہو ، حالانکہ امی کی کوئی غلطی نہیں ہے وہ بہت پیار سے سمجھاتی ہیں، لیکن وہ نہیں سمجھتی۔ براہ کرم، کوئی وظیفہ بتا دیں کہ امی کی مشکل حل ہو جائے ۔ اور پانی پر دم کرنے کے لئے نہیں بتائیے گاکیوں کہ وہ پانی نہیں پیَے گی۔ امی نے بہت وظیفے پڑھے ہیں ۔
جواب نمبر: 3698929-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 345=278-3/1433
روزانہ تین مرتبہ ”وَوَجَدَکَ ضَالاًّ فَہَدٰی“ پانی پر دم کرکے اسے پلائیں، اگر وہ پانی نہ پئے تو وہ پانی چائے بناتے وقت اس میں ڈال دیں، آٹا گودھیں تو اس میں وہ پانی ڈال دیں اور اسے نہ بتائیں، پھر وہ چائے اور روٹی سب ہی لوگ کھالیا کریں، لڑکی بھی کھالیا کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند