متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 164120
جواب نمبر: 16412001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1203-1009/SN=1/1440
”الَّذِینَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُہُمْ بِذِکْرِ اللَّہِ، أَلَا بِذِکْرِ اللَّہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ“ یہ آیت کریمہ ۴۱/ مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کرکے پی لیں، ان شاء اللہ گھبراہٹ دور ہوگی۔ (مستند روحانی نسخے، ص: ۱۰۲) نیز آیت کریمہ ”فَاسْتَقِمْ کَمَا أُمِرْتَ وَمَنْ تَابَ مَعَکَ“ کثرت سے پڑھا کریں، ان شاء اللہ استقامت قلب کی دولت نصیب ہوگی۔ (اعمال قرآنی)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
بہت زیادہ پریشان ہوں۔ میں بچپن سے ایک گناہ میں مبتلا ہوں جس کی وجہ سے میری
زندگی خراب ہے۔ میں بار بار توبہ کرتا ہوں اور بار بار پھر دوبارہ وہی گناہ
کرتاہوں۔مہربانی کرکے ایسا عمل بتائیے کہ میرے برے کام مجھ سے چھوٹ جائیں اور اور
اللہ تعالی مجھے سچی توبہ نصیب کرے اور میری صحت اچھی ہوجائے۔ اور میری تنخواہ
بڑھنے کے لیے اور میری مشکل آسان ہونے کے لیے بھی کچھ وظیفہ بتائیں؟ آپ کی بڑی
مہربانی ہوگی اور میرے لیے دعا کی خاص درخواست ہے۔
غزہ پر حالیہ حملہ کی وجہ سے ہماری مسجد کے امام صاحب قنوت نازلہ (آخری رکعت میں رکوع کے بعد دعا)پڑھ رہے ہیں ہر نماز میں (یعنی فجر، ظہر، عصر، مغرب اورعشاء)۔ وہ امام حنبلی، شافعی، یا سلفی ہوسکتا ہے۔ (۱)ہم ان کے پیچھے اس کو کیسے ادا کریں؟ (۲)وہ آواز سے دعا کرتے ہیں (یعنی آواز کے ساتھ حتی کہ ظہر اور عصر کی نمازوں میں بھی)۔ ظہر اورعصر کا کیا حکم ہے؟ کیا ہم اپنی نماز دہرالیں؟ (۳)ہمیںآ مین کیسے کہنا چاہیے؟
1760 مناظرمیر ا تعلق ایک باعزت اسلا می گھر انے سے ہے اور بچپن ہی سے اسلامی احکام پر عمل کرتی ہو ں۔نفسانی خواہشات کی وجہ سے مجھ سے میر ی زندگی کی سب سیبڑی ناقابل تلافی غلطی سر زد ہوگئی ہے ۔ مجھے اپنے کئے پر شرمندگی ہے اور اپنے جرم کا مجھے احساس ہے کہ میرے والدین جب مجھ پر اتنا بھروسہ کرتے تھے تو میں نے ایسی غلطی کیسے کی۔ براہ کرم مجھے بتائیں کہ اس گناہ سے کیسے پاک ہوں؟
عرض یہ ہے کہ میں یوپی کا رہنے والا ہوں، تمل ناڈو میں رہ کر کپڑے کی تجارت کرتا ہوں۔تین ہفتوں سے کام نہیں چل رہا، نماز کاپابندی سے اہتمام کرتا ہوں، مگر پھر بھی کام نہیں چل رہا ہے۔ کیا کوئی ایسا استخارہ ہے جس کے ذریعہ سے خدا سے پوچھوں کہ میرا کام کیوں نہیں چل رہا ہے؟ آپ میرے لیے دعا کریں۔ اورمیرا جواب ضرور بھیجیں۔
1472 مناظریہ میرے دوست کی ایک ذاتی پریشانی ہے۔ میرا دوست ایک انجینئر ہے اور نوکری کررہا ہے۔ اس نے قرآن، تفسیر قرآن، حدیث، فقہ، اصول فقہ اور خوابوں کی تعبیر کا علم پڑھ رکھا ہے۔ اس کی پڑھائی کے زمانہ میں وہ ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا۔ اس نے اس نیت سے استخارہ کیا کہ کیا میں اس لڑکی سے شادی کرپاؤں گا یا نہیں؟ اس نے خواب دیکھا کہ وہ لڑکی اس کے والد کو کھانا پیش کررہی تھی۔ اس لیے وہ اس نتیجہ پر پہنچ گیا کہ یہ شادی ممکن ہے۔ اس نے اس بارے میں اللہ سے دعا بھی کی۔ اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ بات اس کے ذہن میں مضبوطی سے بیٹھ گئی کہ وہ اس سے شادی کرے گا۔ اس نے اس کو اللہ کا وعدہ قرار دیا۔ تعلیم کے بعد اس نے اپنے والد سے اس کے بارے میں کہا۔ اس کے والد نے انکار کردیا۔ اس نے اپنے والد سے کہا کہ برائے کرم استخارہ کرلیجئے۔ اگر یہ چیز میرے لیے اچھی نہیں ہے تو آپ اس کو چھوڑ سکتے ہیں۔ وہ اور اس کے والد نے دوبارہ استخارہ کیا۔ اور آخر میں اس کے والد اس بنیاد پر تیار ہوگئے۔ دوسری جانب لڑکی کے والدین نے کہا کہ وہ لوگ استخارہ کی بنیاد پر فیصلہ کریں گے۔ لیکن اس وقت پریشانی پیدا ہوگئی جب انھوں نے کہا کہ ان کو استخارہ کا اچھا رزلٹ نہیں ملا ہے، اس لیے وہ لوگ اس رشتہ کو قبول نہیں کریں گے۔اب میرا دوست اچھا نہیں محسوس کرتا ہے۔ تمام اسلامی معلومات رکھنے کے باوجود وہ اس بات کو بیان نہیں کرسکتاہے۔ میرے سوالات یہ ہیں کہ(۱) جب اس کا پہلا استخارہ واضح طور پر ایک پیغام دیتا ہے نیز اس کا ذہن اسی طرح سے سوچتا رہا ہے تو کیوں ایسا نہیں ہوا؟ (۲)فرض کیجئے میں پہلا سوال بھول گیا تو اس کے بعد استخارہ کا رزلٹ دونوں جانب مختلف آیا؟ (۳)اس صورت حال کے ساتھ جیسا کہ سوال نمبر 2میں کیا میرا دوست اپنی پوری زندگی میں استخارہ پر یقین کرے گا اپنے تمام علم کے باوجود؟ آپ کا جواب اس کو سیدھے راستہ کی جانب رہنمائی کرسکتا ہے۔
1670 مناظردعاوٴں میں تجوید کا حکم
2464 مناظر