• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 9773

    عنوان:

    کیا تعویذ کا پہنا درست ہے یا نہیں؟ (۲)کیوں کہ کبھی اس میں کچھ آیتیں لکھی جاتی ہیں توکیا اس کے ساتھ بیت الخلاء میں جانا درست ہے؟ (۳)اگر غلطی سے تعویذ گم ہوجائے تو کیا کفارہ ضروری ہے؟

    سوال:

    (۱)کیا تعویذ کا پہنا درست ہے یا نہیں؟ (۲)کیوں کہ کبھی اس میں کچھ آیتیں لکھی جاتی ہیں توکیا اس کے ساتھ بیت الخلاء میں جانا درست ہے؟ (۳)اگر غلطی سے تعویذ گم ہوجائے تو کیا کفارہ ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 9773

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1694=1397/ ل

     

    (۱) ایسے تعویذ کا پہننا جس میں اسمائے حسنیٰ یا آیاتِ قرآنیہ لکھی ہوئی ہوں جائز ہے۔

    (۲) اگر اس تعویذ کو کپڑے میں لپیٹ کر یا موم جامہ کرکے پہناگیا ہے تو اس تعویذ کو پہنے ہوئے بیت الخلا میں جانا جائز ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ اس تعویذ کو نکال کر پھر بیت الخلا میں جایا جائے: رقیة في غلاف متجاف لم یکرہ دخول الخلاء بہ والاحتراز أفضل وفي الشامی: الظاھر ان المراد بھا ما یسمونہ الآن بالھیکل والحمائل المشتمل علی الآیات القرآنیة فإذا کان غلافہ منفصلاً عنہ کالمشمع ونحوہ جاز دخول الخلاء بہ (شامي: ۱/۳۲۱، ط زکریا دیوبند)

    (۳) کوئی کفارہ ضروری نہیں، بس توبہ واستغفار کرلینا کافی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند