معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 600176
عورتوں كا بال كٹوانا كیسا ہے؟
کان أزواج النبی صلی اللہ علیہ وسلم یأخذن من روٴوسہن حتی تکون کالوفرة․ رواہ الإمام البخاری و مسلم۔ کیا عورتوں کیلئے بال کٹوانا جائز ہے ؟ بصورت عدم جواز حدیث مذکورہ کا کیا جواب ہوگا؟براہ کرم جواب سے مطلع کریں۔
جواب نمبر: 600176
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 106-211/H=03/1442
عورتوں کو سر کے بال کٹوانا جائز نہیں، آجکل عامةً فساق و فجار عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے فیشنی انداز میں عورتیں بال کٹواتی ہیں۔ ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن کا بال معمولی سی مقدار میں کٹانا ترکِ زینت یا بوجہ بیماری کے تھا جیسا کہ اِس کی تفصیل امداد الاحکام ، جلد چہارم (از صفحہ: ۳۵۴تا صفحہ: ۳۵۷) اور مکتوباتِ علمیہ میں ہے۔ (ملاحظہ ہو صفحہ: ۵۷و صفحہ: ۵۸)۔ تفصیل دونوں کتابوں میں ملاحظہ فرمالیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند