• معاشرت >> لباس و وضع قطع

    سوال نمبر: 12483

    عنوان:

    ہماری مسجد میں دو بھائی جو کہ حافظ قرآن بھی ہیں اور نوجوان طالب علم بھی ہیں یعنی کالج یونیورسٹی میں بھی پڑھ رہے ہیں جماعت کی امامت کراتے ہیں لیکن وہ ٹخنے سے نیچے پینٹ، شلوار اور جبہ پہنتے ہیں۔ میں نے مفتی دیسائی دامت برکاتہم کے فتوی پرنٹ کرکے مسجد میں بھی رکھ دیا ہے جو کہ انھوں نے بھی پڑھے ہوں گے، مگرپھر بھی وہ نماز کے دوران ٹخنے چھپاتے ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ ان کے پیچھے ہماری نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک اللہ والے کا بیان سنا او رانھوں نے فرمایا کہ اگر فرض نماز ہو بھی جاتی ہے تو ان کے پیچھے تراویح پڑھنا جائز نہیں ہے او رتراویح نہیں ہوتی ہے۔ مہربانی فرماکر تفصیلی جواب دیں۔

    سوال:

    ہماری مسجد میں دو بھائی جو کہ حافظ قرآن بھی ہیں اور نوجوان طالب علم بھی ہیں یعنی کالج یونیورسٹی میں بھی پڑھ رہے ہیں جماعت کی امامت کراتے ہیں لیکن وہ ٹخنے سے نیچے پینٹ، شلوار اور جبہ پہنتے ہیں۔ میں نے مفتی دیسائی دامت برکاتہم کے فتوی پرنٹ کرکے مسجد میں بھی رکھ دیا ہے جو کہ انھوں نے بھی پڑھے ہوں گے، مگرپھر بھی وہ نماز کے دوران ٹخنے چھپاتے ہیں ۔ میرا سوال یہ ہے کہ ان کے پیچھے ہماری نماز ہوجاتی ہے یا نہیں؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ میں نے ایک اللہ والے کا بیان سنا او رانھوں نے فرمایا کہ اگر فرض نماز ہو بھی جاتی ہے تو ان کے پیچھے تراویح پڑھنا جائز نہیں ہے او رتراویح نہیں ہوتی ہے۔ مہربانی فرماکر تفصیلی جواب دیں۔

    جواب نمبر: 12483

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 673=495/ل

     

    شلوار وغیرہ ٹخنے سے نیچے پہننے والے کے پیچھے نماز درست ہوجاتی ہے، مگر مکروہ ہوتی ہے، اگر وہ امام اپنی اس حرکت سے باز نہیں آتا تو آپ قریب کی کسی ایسی مسجد میں جاکر نماز ادا کریں جس کا امام متبع سنت ہو، اوراگر کوئی ایسی مسجد نہیں ہے تو اسی امام کی اقتداء میں نماز ادا کرلیا کریں کہ یہ تنہا نماز پڑھنے سے اولیٰ و افضل ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند