Q. میں نے آج ایک حدیث سنی جس کا مفہوم ہے کہ اللہ تعالی اس بندے کو پسند نہیں فرماتے جس کا پائجامہ ٹخنے کو چھپاتا ہو․․․میری مجبوری یہ ہے کہ میرے ٹخنوں پر سفید داغ ہیں جو مجھے بھدے لگتے ہیں اور میں نمازمیں اسی وجہ سے اپنی پینٹ سے ٹخنوں کو چھپاتا ہوں۔ اوریہ سفید داغ صرف میرے ٹخنوں پر ہی ہیں۔یا اگر میں باہر بھی ہوں تو بھی اپنے اس عیب کو اپنی پینٹ سے چھپاتا ہوں۔ میری تمنا ہے کہ میں اپنی پینٹ سنت طریقہ سے پہنوں لیکن میری مجبوری ہے۔ میرے پیروں پر سفید داغ جو ہمارے معاشرہ میں صحیح نہیں سمجھے جاتے ہیں نہ ہی وہ مجھے دیکھنے میں صحیح لگتے ہیں۔ اگر میں اپنی پینٹ ٹخنوں سے نیچے پہنتا ہوں تو یہ داغ چھپ جاتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس مسئلہ میں آپ کیا فرماتے ہیں؟ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ اگر میں اس مجبوری کی وجہ سے نماز میں اپنے ٹخنے چھپاتا ہوں تو کیا یہ درست ہے؟