• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 20150

    عنوان:

    ہم نے کاروبار کے لیے قرض لئے ہیں جس کا ہم سود ہمیں دینا پڑتا ہے۔ ہم نے انشورنس پالیسی کرائی ہے جس کے پیسے ہمیں آئے ہیں کیا ہم انشورنس کا جو اوپر کی رقم (سود )آئی ہے اس سے قرض کا سود دے سکتے ہیں؟ اللہ کے واسطے ہمیں راہ بتائیں۔

    سوال:

    ہم نے کاروبار کے لیے قرض لئے ہیں جس کا ہم سود ہمیں دینا پڑتا ہے۔ ہم نے انشورنس پالیسی کرائی ہے جس کے پیسے ہمیں آئے ہیں کیا ہم انشورنس کا جو اوپر کی رقم (سود )آئی ہے اس سے قرض کا سود دے سکتے ہیں؟ اللہ کے واسطے ہمیں راہ بتائیں۔

    جواب نمبر: 20150

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 377=257-3/1431

     

    سودی قرض انتہائی مجبوری میں لینے کی گنجائش ہے، کاروبار کے لیے سودی قرض لینا جائز نہیں، قرآن وحدیث میں ایسے شخص پر سخت وعید آئی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود لینے والے، سود دینے والے، سود لکھنے والے اور اس پر گواہی دینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ (مشکاة: ۲۴۴) جہاں تک سود سے قرض کا سود دینے کا مسئلہ ہے تو اگر بینک جس سے آپ نے سودی قرض لیا ہے، وہ سرکاری اور انشورنس کمپنی بھی سرکاری ہے تو انشورنس حاصل سود کو آپ بینک کے سود میں دے سکتے ہیں اور اگر دونوں پرائیویٹ یا ایک پرائیویٹ اور دوسرا سرکاری ہے تو ایک کا سود دوسرے کے قرض کے سود میں دینا ناجائز ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند