معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 57537
جواب نمبر: 57537
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 250-218/Sn=4/1436-U صورتِ مسئولہ میں یہ شراکت صحیح نہیں ہوئی؛ لہٰذا دکان کے منافع کا حق دار وہ شخص ہے جس کا سامان تھا، فریقِ ثانی نے اگر دکان پر کام کیا تو وہ اجرتِ مثل کا مستحق ہے۔ ولا تصحّ مفاوضة وعنان ذکر فیہما المال وإلاّ فہما تقبّ ووجوہ بغیر النقدین والفلوس النافقة الخ (رد المحتار: ۶/۴۸۱، ط: زکریا، دیوبند) وقد أجاز البعض الشرکة بالعروض عملاً بمذہب الإمام أحمد للضرورة؛ ولکن لا حاجة ہنا إلی ذلک کما لا یخفی․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند