• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 57537

    عنوان: شراکت داری

    سوال: دوفریقین کے درمیان شراکت اسطرح ہوا کہ فریق اول دوکان میں موجود80000 ہزارسامان کامالک تھااورفریق دوئم نے 40000 ہزار 10 دن میں لانے کا وعدہ کیالیکن اسطرح 10 دن کیساتھ 7 مہینے گزرگئے اور رقم نہیں لایااب یہ فریق دوئم کہہ رہاہے میں لاونگا لیکن مجھے وقت چاہیئے ،کاروبار اب بھی جاری ہیں فریق اول نے اب یہ معلوم کرناہے کہ فریق دوئم 10 دن کے وعدے مطابق 40000 نہ لانے پر اس جاری کاروبار کو شراکت کہتے ہیں یا مہینے کے حساب تنخواہ دیناہوگا آپ حضرات کے جواب کا منتظر ،شکریہ

    جواب نمبر: 57537

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 250-218/Sn=4/1436-U صورتِ مسئولہ میں یہ شراکت صحیح نہیں ہوئی؛ لہٰذا دکان کے منافع کا حق دار وہ شخص ہے جس کا سامان تھا، فریقِ ثانی نے اگر دکان پر کام کیا تو وہ اجرتِ مثل کا مستحق ہے۔ ولا تصحّ مفاوضة وعنان ذکر فیہما المال وإلاّ فہما تقبّ ووجوہ بغیر النقدین والفلوس النافقة الخ (رد المحتار: ۶/۴۸۱، ط: زکریا، دیوبند) وقد أجاز البعض الشرکة بالعروض عملاً بمذہب الإمام أحمد للضرورة؛ ولکن لا حاجة ہنا إلی ذلک کما لا یخفی․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند