• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 59064

    عنوان: کیا مسجد کی از سر نو تعمیر کے لیے مسجد کی اضافی زمین کو فروخت کیا جاسکتا ہے ؟ جبکہ اس کاکوئی متولی نہ ہو اور محلہ والے غریب ہوں ، اس کے فروخت نہ کرنے کی صورت میں جگہ کی تنگی کا سامنا ہو؟ براہ مہربانی حوالہ جات کے ساتھ جواب عنایت فرمادیں ۔

    سوال: کیا مسجد کی از سر نو تعمیر کے لیے مسجد کی اضافی زمین کو فروخت کیا جاسکتا ہے ؟ جبکہ اس کاکوئی متولی نہ ہو اور محلہ والے غریب ہوں ، اس کے فروخت نہ کرنے کی صورت میں جگہ کی تنگی کا سامنا ہو؟ براہ مہربانی حوالہ جات کے ساتھ جواب عنایت فرمادیں ۔

    جواب نمبر: 59064

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 882-867/H=8/1436-U مسجد کی اضافی زمین اگر مسجد پر وقف ہو تو صورت مسئولہ میں موقوفہ زمین کو فروخت کرنا جائز نہیں ہے ففي الدر المختار مع رد المحتار: فإذا تم ولزم لا یملک ولا یعار ولا یرہن قال الشامي: أي لا یکون مملوکا لصاحبہ ولا یملک أي لا یقبل التملیک لغیرہ بالبیع ونحوہ․ (۶/۵۳۹، ط: زکریا دیوبند) اصحاب خیر کے تعاون سے یا چندہ وغیرہ کے ذریعہ سوال میں مذکور ضرورت کی تکمیل کی جاسکتی ہے، اور اگر مسجد کی اضافی زمین سے مراد کچھ اور ہے تو اس کو وضاحت سے لکھ کر دوبارہ سوال کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند