• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 172199

    عنوان: پاکستان میں اسلامک بینکنگ نامی اداروں میں سرمایہ کاری کا حکم

    سوال: میرا تعلق راولپنڈی، پاکستان سے ہے۔ پاکستان میں کافی بینک اسلامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔ یہ بینک اسلامک بیینکینگ فریم ورک کے تحت اپنی خدمات سرانجام دیتے ہیں جسے بنانے میں مفتی تقی عثمانی صاحب کا بہت بڑا کردار ہے۔ پاکستان کا ایک بہت بڑا بینک (یو- بی ایل ) کے نام سے ہے جو اسلامی بینکینگ اور اسلامی سرمایہ کاری کی سہولیات فراہم کرتا ہے۔ اسلامی سرمایہ کاری کے لیے اس بینک کے پاس اسلامی سکالرز (اسلامک اکنامکس کے ماہرین ) کا بورڈ ہوتا ہے جو تمام تفصیل فراہم کرتا ہے کر سرمایہ کار کا پیسہ کس جگہ، کس کمپنی میں، کس طریقہ کار کے تحت لگایا جا? گا تاکہ کل سرمایہ کاری شریعت کے اصولوں کے عین مطابق ہو۔ اس ضمن میں ان اسلامی سکالرز کا تحریری اجازت نامہ بمع دستخط کے ویب سائٹ پر موجود ہوتا ہے جس کے مطابق سکالرز اس بات کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں کہ ساری سرمایہ کاری (مشارکہ، مضاربا، مرابحہ) کی بنیاد پر ہی کی جاتی ہے اور شریعت کے عین مطابق ہے۔ اس صورتحال کے تناظر میں میری رہنمائی فرما دیجیے کہ کیا اس جگہ سرمایہ کاری کرنا اور منافع لینا شریعت کہ مطابق درست ہے؟ خیرا کثیرا۔

    جواب نمبر: 172199

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1003-877/N=12/1440

    پاکستان میں اسلامک بینکنگ کے نام پر چلنے والے اداروں میں سرمایہ کاری سے متعلق آپ جامعہ فاروقیہ کراچی اور جامعة العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاوٴن کراچی کے مفتیان کرام سے رجوع کریں، ہمارے سامنے آپ کے یہاں کی اسلامک بینکنگ کے عملی نظام کی تفصیل نہیں ہے۔ اور تفصیلات حاصل کرنا آسان بھی نہیں ہے؛ اس لیے ہم معذرت خواہ ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند