عنوان: بہشتی زیور میں پڑھا ہے کہ کچھ اناج تیل وغیرہ روپئے کے دس سیر یا اور کچھ نرخ طے کرکے خریدا تو اگر پہلے سے الگ تولا ہوا رکھا ہواتھا، اس نے اس طرح اٹھادیا پھر نہیں تولا تو اس کا کھانا پینا درست نہیں؟
سوال: بہشتی زیور میں پڑھا ہے کہ کچھ اناج تیل وغیرہ روپئے کے دس سیر یا اور کچھ نرخ طے کرکے خریدا تو اگر پہلے سے الگ تولا ہوا رکھا ہواتھا، اس نے اس طرح اٹھادیا پھر نہیں تولا تو اس کا کھانا پینا درست نہیں؟آج کل بازاروں میں گھی ، دہی ، دودھ تقریبا سب کچھ ہی تیار ڈبوں میں ہوتاہے اور دکاندار دوبارہ تولتے نہیں، بلکہ انہیں کہا جاتاہے کہ اتنے کلو کا ڈبہ دیدو ، وہ دیتے ہیں تو کیا یہ سب کاروبار یا ان کا استعمال کرانا ناجائز ہے؟اگر یہ ناجائز ہے تو پھر کوئی جائز صورت بتائیں کیوں کہ ہر جگہ یہی رائج ہے۔
جواب نمبر: 3317801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1180=762-8/1432
ان ڈبوں کی خرید وفروخت میں بائع ومشتری دونوں کا مقصد وہ خاص ڈبہ اور لفافہ ہوتا ہے اس پر لکھا ہوا وزن بیع میں مشروط نہیں ہوتا؛ اس لیے بدون وزن کیے اس میں تصرف جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند