• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 607138

    عنوان:

    مشتری نے ایک زمین خریدی بعد میں پیمائش ہوئی تو دوسرا مستحق نکل آیا

    سوال:

    سوال : زید نے ایک زمیں عمرو کو حدود بتائے بغیر فروخت کر دی۔ عمرو نے اس زمین میں پانی نکالنے کے لیے بورنگ کھود کر آلات شمسی (سولر) وغیرہ نصب کیں۔ چند سال بعد جب زمین ناپی گئی تو اس حصے کا دسرا مستحق نکل آیا۔ تو اب پوچھنا یہ ہے کہ عمرو مشتری کے ان اخراجات وغیرہ کا خرچہ کون اٹھائے گا؟ بحوالہ رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 607138

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 346-540/B=05/1443

     مشتری کو خریدتے وقت زمین ناپ لینی چاہئے تھی، اس نے نہ ناپ کر نقصان اٹھایا ہے، اب جب کہ بائع نے مشتری کو قبضہ دیدیا ہے تو وہ عقد تام ہوگیا ہے، اب استحقاق کی وجہ سے اس عقد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اس لئے کہ قبضہ کے بعد استحقاق تمام عقد کے لیے مانع نہیں ہوتا ہے، لہٰذا اس کے اخراجات مشتری ہی اٹھائے گا۔

    ولو استحق بعضہ فلا خیار لہ في رد ما بقی؛ لأنہ لا یضرہ التبعیض، والاستحقاق لا یمنع تمام الصفقة، لأن تماممہا برضا العاقد لا برضا المالک، وہذا إذا کان بعد القبض، أما لو کان قبل القبض لہ أن یرد الباقي لتفرق الصفقة قبل التمام۔ (ہدایة: 3/31، ط: اتحاد دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند