• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 60825

    عنوان: میری بیوی کے پاس دو چاندی کے چین تھے، اس نے اپنی اماں کو وہ دونوں چین کا سیٹ دے کر ایک چاندی کے سیٹ (جو اس کے امی کی ملکیت تھی) سے بدل لیا ، یہ واقعہ ہے پچھلے سال کا، وزن کا کچھ اندازہ نہیں کہ کتنا دیا گیا اور کتنا لیا گیا ، تو کیا ایسا لین دین صحیح ہے؟ جب کہ ماں بیٹی ہونے کی وجہ سے دونوں راضی ہیں۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: میری بیوی کے پاس دو چاندی کے چین تھے، اس نے اپنی اماں کو وہ دونوں چین کا سیٹ دے کر ایک چاندی کے سیٹ (جو اس کے امی کی ملکیت تھی) سے بدل لیا ، یہ واقعہ ہے پچھلے سال کا، وزن کا کچھ اندازہ نہیں کہ کتنا دیا گیا اور کتنا لیا گیا ، تو کیا ایسا لین دین صحیح ہے؟ جب کہ ماں بیٹی ہونے کی وجہ سے دونوں راضی ہیں۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 60825

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1451-1483/L=1/1437-U اگر دونوں چاندی کے سیٹوں کے وزن میں تفاوت ہے تو شرعاً اس طرح کا معاملہ کرنا درست نہیں، اس میں رِبا (سود) کے معنی پائے جاتے ہیں؛ البتہ اگر چاندی کے سیٹ کے ساتھ کوئی اور چیز مثلاً کچھ سونا یا روپئے یا کوئی اور دھات ملالیا جائے تو ایسا معاملہ کرنا درست ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند