• معاملات >> بیع و تجارت

    سوال نمبر: 10717

    عنوان:

    خیار مجلس سے کیا مراد ہے اوریہ کون سا مسئلہ ہے تفصیل سے بتائیں؟ (۲)کیا یہ بات صحیح ہے کہ خیار مجلس والے مسئلہ میں بعض علماء غالباً مفتی تقی عثمانی یا پھر مولانا محمود الحسن فرماتے ہیں کہ خیار مجلس میں امام شافعی کا قول صحیح حدیث کے مطابق ہے۔ لیکن ہم امام ابوحنیفہ کے مقلد ہیں اس لیے ہم پر ان کی تقلید واجب ہے۔ (۳)کیا صحیح حدیث کو چھوڑ کر ہم امام کی تقلید کرسکتے ہیں؟ جواب جلدی عطافرماویں۔

    سوال:

    خیار مجلس سے کیا مراد ہے اوریہ کون سا مسئلہ ہے تفصیل سے بتائیں؟ (۲)کیا یہ بات صحیح ہے کہ خیار مجلس والے مسئلہ میں بعض علماء غالباً مفتی تقی عثمانی یا پھر مولانا محمود الحسن فرماتے ہیں کہ خیار مجلس میں امام شافعی کا قول صحیح حدیث کے مطابق ہے۔ لیکن ہم امام ابوحنیفہ کے مقلد ہیں اس لیے ہم پر ان کی تقلید واجب ہے۔ (۳)کیا صحیح حدیث کو چھوڑ کر ہم امام کی تقلید کرسکتے ہیں؟ جواب جلدی عطافرماویں۔

    جواب نمبر: 10717

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 375=257/ل

     

    خیارِ مجلس کا مطلب یہ ہے کہ جب بائع اور مشتری نے آپس میں ایجاب و قبول کرلیا، تو اگرچہ عقد مکمل ہوگیا؛ لیکن جب تک مجلس باقی ہے اس وقت تک فریقین میں سے ہرایک کو اختیار ہے کہ وہ یک طرفہ طور پر بیع کو فسخ کردے؛ لیکن اگر مجلس ختم ہوجائے تو یہ اختیار بھی ساقط ہوجائے گا، اس اختیار کو خیارِ مجلس کہتے ہیں (درس ترمذی: ۴/۱۵۷)

    (۱) سوال میں مذکور دونوں بزرگوں کا قول نہیں ملا؛ اس لیے حوالہ لکھ کر بھیج دیں، پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند