معاملات >> بیع و تجارت
سوال نمبر: 48740
جواب نمبر: 48740
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1482-497/L=12/1434-U اگر بیچتے وقت ڈپلیکیٹ کی صراحت کردی جائے یا لوگوں میں مشہور ہو کہ یہ ڈپلیکیٹ مال ہے تو صراحت یا عرف کے بعد اس مال کو فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں: قال فيا لہندیة: جہل المشتري بوجود العیب عند العقد والقبض، فإن کان عالمًا بہ عند أحدہما فلا خیار لہ (عالمگیری: ۳/۵۸) وفي الکافي لابن قدامہ ”من علم بسلعتہ عیبًا لم یحل لہ بیعہا حتی یبینہ لقول النبي صلی اللہ علیہ وسلم: المسلم أخو المسلم لا یحل لمسلم باع من أخیہ بیعا (فیہ عیب) إلا بینہ لہ“ رواہ ابن ماجہ (کافي: ۱/۸۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند