• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 816

    عنوان: بیوٹی پارلر کا کام سیکھنا اور اس میں کام کرنا کیسا ہے؟

    سوال:

     (۱) براہ کرم، بتائیں کہ بیوٹی پارلر کا کام سیکھنا کیسا ہے؟ نیز، بیوٹی پارلر میں کام کرنا کیسا ہے؟

    (۲) نرس کا پیشہ کیسا ہے؟ کیا از روئے اسلام عورتوں کے کے لیے درست ہے؟

    جواب نمبر: 816

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 366/م=362/م)

     

    (۱) حدود کے اندر رہتے ہوئے خواتین اسلام کو آرائش و زیبائش کی اجازت ہے، لیکن موجودہ دورمیں بیوٹی پارلر کا جو پیشہ کیا جاتا ہے وہ مجموعہ مفاسد کی وجہ سے اس کا سیکھنا یا کرنا جائز نہیں۔ آپ کے مسائل او ران کا حل میں بیوٹی پارلر کی شرعی حیثیت کے عنوان سے تفصیل ملاحظہ فرمالیا جائے۔ وفي الدر المختار: قطعت شعر رأسھا أثمت ولعنت (در مختار مع الشامي: 9/583)

     

    (۲) اگر نامحرم مردوں سے بے حجابی نہ ہو اور صرف عورتوں کی تیمارداری کا کام انجام دے تو بطورِ نرس عورت یہ خدمت کرسکتی ہے کما في الحدیث: نسقي الماء و نداوي الجرحی ونردّ القتلی.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند