• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 10475

    عنوان:

    کچھ دن پہلے سے میں اس کشمکش میں ہوں کہ کسی کو قرآن پڑھانے کے بعد فیس لینا کیسا ہے؟ میرے پاس پاروں کے بہت بچے قرآن پڑھنے آتے ہیں کچھ لوگ تو زبردستی ماہانہ کچھ دیتے ہیں اور باقی لوگوں کے پوچھنے پر بتانا پڑتا ہے کیوں کہ کسی سے لینا کسی سے نہ لینا انصاف نہیں۔ والدہ کی طرف سے بھی کچھ زور ہے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ مفت کی چیز کی قدر نہیں ہوتی۔ لیکن مجھے فضائل اعمال کی گلے میں جہنم کا طوق والی حدیث ڈراتی ہے۔

    سوال:

    کچھ دن پہلے سے میں اس کشمکش میں ہوں کہ کسی کو قرآن پڑھانے کے بعد فیس لینا کیسا ہے؟ میرے پاس پاروں کے بہت بچے قرآن پڑھنے آتے ہیں کچھ لوگ تو زبردستی ماہانہ کچھ دیتے ہیں اور باقی لوگوں کے پوچھنے پر بتانا پڑتا ہے کیوں کہ کسی سے لینا کسی سے نہ لینا انصاف نہیں۔ والدہ کی طرف سے بھی کچھ زور ہے۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ مفت کی چیز کی قدر نہیں ہوتی۔ لیکن مجھے فضائل اعمال کی گلے میں جہنم کا طوق والی حدیث ڈراتی ہے۔

    جواب نمبر: 10475

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 202=187/ ب

     

    قرآن شریف پڑھاکر فیس لینے کی گنجائش ہے، البتہ کسی کے گھر میت کو ایصال ثواب کرنے کی نیت سے پڑھنا پھر اس کی اجرت لینا ناجائز وحرام ہے۔ (شامی، ۹:۷۷، زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند