• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 168664

    عنوان: قعدہ اخیرہ میں نہ بیٹھ کر پانچویں رکعت پڑھا دینا

    سوال: میں سعودی عرب مکہ مکرمہ میں رہتا ہوں،31/جنوری 2019 جمعرات کو یہاں ظہر کی نماز ہم امام کے ساتھ پڑھ رہے تھے ، امام نے 2 رکعت صحیح پڑھائی اور تیسری رکعت میں قعدہ کر لیا اور کوئی لقمہ بھی نہیں دیا اور پھر چوتھی رکعت میں قعدہ نہیں کیا اور کھڑے ہو گئے اور پانچ رکعت پہ قعدہ کرکے سلام پھیر دیا اس کے بعد لوگوں نے بتایا کہ 5 رکعت ہوگئی تو انہوں نے سجدہ سہو کرلیا تو کیا اس طرح نماز صحیح ہوئی کہ نہیں اور امام شاید شافعی مسلک کے ہیں ۔ مفتی صاحب اس کا جواب بہت جلدی دے دیں بہت مہربانی ہوگی ! اللہ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائیں۔

    جواب نمبر: 168664

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:519-459/sd=6/1440

       صورت مسئولہ میں کسی کی فرض نماز اداء نہیں ہوئی ، لہذا نماز کی قضاء ضروری ہے ۔

    (وَلَوْ سَہَا عَنْ الْقُعُودِ الْأَخِیرِ) کُلِّہِ أَوْ بَعْضِہِ (عَادَ) وَیَکْفِی کَوْنُ کِلَا الْجِلْسَتَیْنِ قَدْرَ التَّشَہُّدَ (مَا لَمْ یُقَیِّدْہَا بِسَجْدَةٍ) لِأَنَّ مَا دُونَ الرَّکْعَةِ مَحَلُّ الرَّفْضِ وَسَجَدَ لِلسَّہْوِ لِتَأْخِیرِ الْقُعُودِ (وَإِنْ قَیَّدَہَا) بِسَجْدَةٍ عَامِدًا أَوْ نَاسِیًا أَوْ سَاہِیًا أَوْ مُخْطِئًا (تَحَوَّلَ فَرْضُہُ نَفْلًا بِرَفْعِہِ) الْجَبْہَةَ عِنْدَ مُحَمَّد۔ ( رد المحتار:۵۵۰/۲، ۵۵۱، ط: زکریا، دیوبند )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند