• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 68660

    عنوان: قضاء عمری سے متعلق تین سوال

    سوال: سوال: اگر کسی شخص نے نماز پڑھ لی، اور اسکے ذمہ کئی نماز تھے (قضاء عمری پڑھنی تھی)، اب اگر وہ اس نماز کے بعد قضاء نہ پڑھے اور اسی طرح دوسری نماز کا وقت آگیا، اب اگر وہ اس نماز پڑھنے کے بعد یاد آجائے کہ اس نے پچھلی نماز میں اسکے ساتھ کی قضاء نہ پڑھی تو اس نے اس نماز میں اس پچھلی قضاء کو پڑھ لی مگر دوسری قضاء جو اس نماز کے ساتھ پڑھنی تھی وہ نہ پڑھی تو کیا اسے چاہئے تھا کہ اسکی قضاء بھی پڑھ لے ؟ اگر اس نے نہ پڑھی تو کیا اسے کسی نماز کا اعادہ واجب ہو جاتا ہے ؟ دوسرا سوال یہ کہ اسی شخص نے اگر صبح کی نماز نہ پڑھی، تو کیا اسکے ذمہ ہے کہ اس نماز کے ساتھ جو نماز قضا کی آتی تھی اسے پڑھ لے ؟ تیسرا سوال یہ ہے کہ اگر اسی شخص نے اپنی قضائعمری شروع کرنے کے بعد ظہر کی نماز نہ پڑھی اور اسکے کئی دن بعد اسے یاد آجائے کہ اسے نماز پڑھنی تھی تو کیا وہ اس نماز کی قضاء قضاء عمری کیساتھ ملا دے (یعنی اس قضائکو نہ پڑھے بلکہ قضاء عمری میں جہاں اسے ظہر کی نماز پڑھنی تھی اسی کو اپنی نماز کی قضاء تصور کر کے پڑھ لی اور اسکی مستقل کوئی قضاء نہ پڑھی)؟

    جواب نمبر: 68660

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1363-1439/L37=01/1438

    اگر کسی کے ذمہ پانچ سے زائد نمازیں ہوں تو پھر ان کے درمیان ترتیب لازم نہیں رہتی؛ اس لیے اگر ایسا شخص آگے پیچھے قضا نماز پڑھ لے یا ہر نماز کے ساتھ اس وقت کی نماز کی قضاء کی جگہ دوسری نماز پڑھ لے یا اسی دوران اس کی کوئی اور نماز قضا ہوگئی اس کو پڑھ لے تو اس میں کوئی مضایقہ نہیں، اب آپ کے سوالوں کے جوابات درج ذیل ہیں:
    (۱) صورت مسئولہ میں دوسری قضاء جو اس نماز کے ساتھ پڑھنی تھی اگر اس نے نہ پڑھی تو اس کی قضاء اسی وقت پڑھنا ضروری نہیں اگر قضاء نہ پڑھے تو اس پر نماز کا اعادہ لازم نہ ہوگا۔
    (۲) لازم تو نہیں ہے، پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔
    (۳) ظہر چھوٹنے کی وجہ سے وہ نماز ذمہ میں لازم ہوگئی کسی وقت بھی اس نماز کی قضاء کی نیت سے ظہر پڑھ لے گا ذمہ ساقط ہو جائے گا البتہ کسی اور قضاء نماز کے ضمن میں اس کی نیت نہیں کی جاسکتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند