عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165747
جواب نمبر: 165747
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 159-142/H=2/1440
(۱) جے پور وطن اصلی ہے جے پور میں تو آپ تھوڑی دیر کے لئے بھی پہونچیں گے تو مقیم ہو جائیں گے اور جے پور دہلی کے سفر پر جب ہوں گے تو جے پور میں داخل ہونے سے پہلے قصر کریں گے اور دہلی میں پانچ چھ دن قیام کے دوران بھی قصر ہی کریں گے اور جے پور میں بہرحال اتمام کریں گے۔
(۲) دہلی میں بلکہ سفر کے دوران اگر حالت اطمینان و سکون ہو تو سنت موٴکدہ پڑھیں گے اگر حالت اطمینان نہ ہو مثلاً ریل میں ہوں یا ریل کا وقت قریب ہے یا اسی طرح کا کوئی عارض ایسا درپیش ہے کہ جس میں اطمینان و سکون نہیں ہوتا او رجلد نماز سے فارغ ہونے کا تقاضہ ہوتا ہے تو ایسی صورت میں سنت موٴکدہ چھوڑ دیں تو کچھ مضائقہ نہیں۔ ویأتی المسافر بالسنن ان کان فی حال أمن وقرار وإلا بأن کان فی خوف وفرار لا یأتی بہا ہو المختار (قولہ ہو المختار) وقیل الافضل الترک ترخیصاً وقیل الفعل تقربا وقال الہند وانی الفعل حال النزول والترک حال السیر وقیل یصلی سنة الفجر خاصة وقیل سنة المغرب ایضاً بحر اھ در مع الرد: ۱/۵۳۲ (صلاة المسافر) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند