عنوان: جب ہم جماعت میں اس وقت شامل ہوں کہ امام دو رکعات پوری کرچکے ہوں ، پھر جب وہ آخری رکعت میں التحیات کے لیے بیٹھیں تو ہمیں بھی التحیات پڑھ کے درود اور دعائے مسنون پڑھنی چاہئے؟ یاصرف التحیات ہی پڑھ کر خاموش ہوجانا چاہئے؟ کیوں کہ وہ تو ہماری دوسری رکعت ہوگی؟ اور میں نے بہشتی زیور میں پڑھا ہے کہ دوسری رکعت میں التحیات کے علاوہ کچھ نہیں پڑھنا چاہئے ورنہ سجدہ سہو کرنا پڑے گا؟ اگر میرے اس خیال میں کوئی غلطی ہو معافی چاہتاہوں۔
سوال: جب ہم جماعت میں اس وقت شامل ہوں کہ امام دو رکعات پوری کرچکے ہوں ، پھر جب وہ آخری رکعت میں التحیات کے لیے بیٹھیں تو ہمیں بھی التحیات پڑھ کے درود اور دعائے مسنون پڑھنی چاہئے؟ یاصرف التحیات ہی پڑھ کر خاموش ہوجانا چاہئے؟ کیوں کہ وہ تو ہماری دوسری رکعت ہوگی؟ اور میں نے بہشتی زیور میں پڑھا ہے کہ دوسری رکعت میں التحیات کے علاوہ کچھ نہیں پڑھنا چاہئے ورنہ سجدہ سہو کرنا پڑے گا؟ اگر میرے اس خیال میں کوئی غلطی ہو معافی چاہتاہوں۔
جواب نمبر: 2501631-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1473=1049-10/1431
ایسی صورت میں آپ التحیات ٹھہرٹھہر کر پڑھیں تا آنکہ امام سلام پھیردے اور اگر امام کے سلام پھیرنے سے پہلے ہی التحیات ختم ہوجائے تو آپ کو اختیار ہے چاہے چپ بیٹھے رہیں یا کلمہ شہادت کو پڑھتے رہیں یا التحیات کو دوبارہ پڑھنا شروع کردیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند