• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 11112

    عنوان:

     اسلام میں مہر کی کیا اہمیت ہے، مہر کیوں دی جاتی ہے اس کو دینے کی کیا وجہ ہے؟ مہر دینا سنت ہے یا واجب یا فرض؟ مہر کس وقت دینا زیادہ مناسب ہے نکاح کے وقت اپنی بیوی کے والد کو اسی وقت یا اپنی بیوی کو براہ راست خود دینا چاہیے؟

    سوال:

     اسلام میں مہر کی کیا اہمیت ہے، مہر کیوں دی جاتی ہے اس کو دینے کی کیا وجہ ہے؟ مہر دینا سنت ہے یا واجب یا فرض؟ مہر کس وقت دینا زیادہ مناسب ہے نکاح کے وقت اپنی بیوی کے والد کو اسی وقت یا اپنی بیوی کو براہ راست خود دینا چاہیے؟

    جواب نمبر: 11112

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 355=75/ھ

     

    اللہ پاک نے مردوں کو بحق نساء قوام (منتظم امور) بنایا ہے چنانچہ ارشاد ہے: اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَی النِّسَآءِ الخ (پ:۵) اور عقد نکاح میں عورت اپنی ذات کو شوہر کے حق میں کلیةً سپرد کردتی ہے، عورت کے اس احسان عظیم کی وجہ سے اس کی تطییبِ قلب کی خاطر مہر کو مقرر کیا گیا، نیز کسی وقت شوہر ادائے نان نفقہ میں کوتاہی برتے یا کسی مجبور ی ومعذوری کے پیش نظر قاصر ہوجائے تو بیوی کو اپنی حوائج کے پورا کرنے میں کسی کی احتیاج پیش نہ آئے، بیوی کے اولیاء مثل باپ بھائی چچاو دیکر اعزہ ماں بہن وغیرہ کے حق میں بھی بذمہٴ شوہر مہر کے وجوب سے ایک درجہ میں اطمینان رہتا ہے، یہ اور ان جیسی دیگر مصالح کے پیش نظر مہر کو واجب قرار دیا کیا، حجة اللہ البالغہ، ۲:۱۱۸ میں حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رحمہ اللہ تعالیٰ نے قدرے تفصیلی کلام فرمایا ہے۔

    (۲) فرض ہے۔

    (۳) نکاح کے وقت اداء کردی جائے یہ بھی درست ہے، والد کے توسط سے بیٹی (دلہن) کو پہنچا دیا جائے۔

    (۴) براہ راست بیوی کو دیدینا زیادہ بہتر ہے، اور لین دین کے وقت صاف صاف ایک دوسرے کو بتلادیا جائے تاکہ بعد میں نزاع واختلاف سے تحفظ رہے، یہ عمدہ بات ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند