• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 61595

    عنوان: نکاح سے پہلے طلاق کا حکم

    سوال: ایک آدمی نکاح سے پہلے اگرکسی کو بذریعہ میسج یہ پہغام لکہے میں کبہی بہی تم سے نکاح کروں تم اسی وقت مجہ پہ تین دفعہ طلاق ہو اور یہ پیغام لکہنے کے بعد وہ سوچنے لگ جائے کہ بہیجوں یا نہیں اور اسکا دل ودماغ متفق ہو جائے کہ نہیں بہیجتا یہ میسج اور وہ کینسل کرنا چاہتا ہے اور کینسل اور بہیجنے والا بٹن اوپر نیچے اک ساتہ ملے ہوئے ہیں وہ کینسل والا بٹن دبانا چاہتا ہے مگرغلطی سے بیجہنے والے بٹن پہ ہاتہہ لگ جاتا ہے اور میسج چلا جاتا ہے بندہ کوشس کرتا ہے کہ نہ جائے پر چلا جاتا ہے تو آیا اس صورت میں اب نکاح کے بعد طلاق ہو جائے گی یا نہیں آگاہ فرما دیں جزاک اللہ

    جواب نمبر: 61595

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 135-135/B=2/1437-U جی ہاں جب بھی اس لڑکی سے نکاح کرے گا اس پر طلاق واقع ہوجائے گی اس نے قصدا یہ میسیج لکھا ہے، اب بھیجنے میں غیراختیاری طور پر چلا جائے یا اختیاری طور پر جائے، ہرصورت میں طلاق پڑجائے گی۔ حدیث میں آیا ہے: ثلاث جدہن جد وہزلہن جد۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند