• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 150430

    عنوان: پھوپھی زاد بھائی کی لڑکی سے نکاح درست ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا پھوپھی زاد بھائی کی بیٹی سے شادی ہو سکتی ہے؟ اور شادی کرنا کیسا ہے؟ مجھے ایک عالم صاحب نے بتایا کہ یہ رشتہ غیر محرم میں شامل ہے اس لیے نکاح ہو جاتا ہے، لیکن وہ لڑکی بہت اچھی اوردین دار ہے لیکن مجھے اس کے والد یعنی میرے پھوپھی زاد بھائی سے مجھے دین دار اور خوبیوں کی بنیاد پر شروع سے ہی بہت زیادہ محبت ہے، ہم چھوٹے بڑے بھائی بالکل سگے بھائی کی طرح ایک دوسرے کے یہاں آتے جاتے ہیں اور شریک ہوتے ہیں اور بہت اچھے تعلقات ان کے اور میرے درمیان ہیں، اِنہیں خوبیوں اور بہترین دین داری کی بنیاد پر مجھے ان کی بیٹی سے نکاح کرنا بہتر لگتا ہے، میں انہیں شروع سے ہی میں بھائی کی طرح مانتا اور بھائی کہتا ہوں لیکن مجھے پھر بھی انہیں بھائی سمجھ کر عجیب لگتا ہے ان کے یہاں نکاح کرنا۔ برائے کرم مہربانی فرمائیں۔ اور کیا نکاح کے بعد لڑکی کے والدین کو امی ابو کے نام کے کہنا چاہئے؟ لیکن جس طرح میں ان کو بھائی کہتا ہوں نکاح کے بعد کیا کہنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 150430

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 922-879/M=7/1438
    پھوپھی زاد بھائی کی لڑکی سے نکاح جائز ہے اگر آپ دونوں کے درمیان محرمیت کا کوئی رشتہ مثلاً رضاعت وغیرہ نہیں ہے تو آپ پھوپھی زاد بھائی کی مذکورہ لڑکی سے نکاح کرسکتے ہیں اور جب کہ لڑکی دیندار ہے تو یہ رشتہ اور بھی مناسب ہے اپنے والدین سے اس بارے میں مشورہ کرلیں، ان کی اجازت ورضامندی سے رشتہ طے کرلیں، نکاح کے بعد لڑکی کے والدین کو امی، ابو کہہ سکتے ہیں اور خاندانی رشتے داری کے اعتبار سے لڑکی کے والد کو بھائی بھی کہہ سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند