عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد
سوال نمبر: 157787
جواب نمبر: 157787
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:488-49T/L=4/1439
نفع ونقصان کی جتنی صورتیں ہوسکتی ہیں سب اس میں داخل ہیں،اس کے آگے کا مسئلہ تقدیر سے متعلق ہے ،اس پر ایمان لانا ضروری ہے ؛البتہ تقدیر اللہ کے راز میں سے ہے جس پر اللہ نے کسی فرشتے یا نبی کو مطلع نہیں ؛اس لیے اس میں غوروخوض کی ممانعت آئی ہے،آدمی کو چاہیے کہ عمل میں لگا رہے ،تقدیر کے چکر میں ہرگز نہ پڑے۔ قال في المرقاة: قال في شرح السنة: الإیمان بالقدر فرض لازم وہو أن یعتقد أن اللہ تعالی: خالق أعمال العباد خیرہا وشرہا وکتبہا في اللوح المحفوظ قبل أن خلقہم والکل بقضاء ہ وقدرہ وإرادتہ ومشیتہ غیر أنہ یرضی الإیمان والطاعة ووعد علیہما الثواب ولا یرضی الکفر والمعصیة وأوعد علیہما العقاب، والقدر سر من أسرار اللہ لم یطلع علیہ ملکا مقربًا ولا نبیًا مرسلاً (مرقاة: ۱/۲۵۶)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند