• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 157787

    عنوان: تقدیر سے متعلق ایک سوال

    سوال: حضرت، میرا آپ سے سوال ہے کہ قرآن میں آتا ہے کہ انسان کو جو نفع و نقصان پہنچتا ہے وہ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے، اس سے مراد دنیا کا نفع و نقصان بھی مراد ہے کیا؟ اگر مراد ہے، تو پھر اس نفع و نقصان کی کتنی اقسام ہیں؟ اگر انسان کے گھر چوری ہو جاتی ہے یا کوئی انسان کسی کو گولی مار دیتا ہے اور دوسرا انسان معذور ہو جاتا ہے تو کیا اس طرح کے نقصان میں بھی اللہ تعالی کا عمل دخل ہے؟ اور اگر عمل دخل ہے، تو پھر انسان کو سزا کس بات کی؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 157787

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:488-49T/L=4/1439

    نفع ونقصان کی جتنی صورتیں ہوسکتی ہیں سب اس میں داخل ہیں،اس کے آگے کا مسئلہ تقدیر سے متعلق ہے ،اس پر ایمان لانا ضروری ہے ؛البتہ تقدیر اللہ کے راز میں سے ہے جس پر اللہ نے کسی فرشتے یا نبی کو مطلع نہیں ؛اس لیے اس میں غوروخوض کی ممانعت آئی ہے،آدمی کو چاہیے کہ عمل میں لگا رہے ،تقدیر کے چکر میں ہرگز نہ پڑے۔ قال في المرقاة: قال في شرح السنة: الإیمان بالقدر فرض لازم وہو أن یعتقد أن اللہ تعالی: خالق أعمال العباد خیرہا وشرہا وکتبہا في اللوح المحفوظ قبل أن خلقہم والکل بقضاء ہ وقدرہ وإرادتہ ومشیتہ غیر أنہ یرضی الإیمان والطاعة ووعد علیہما الثواب ولا یرضی الکفر والمعصیة وأوعد علیہما العقاب، والقدر سر من أسرار اللہ لم یطلع علیہ ملکا مقربًا ولا نبیًا مرسلاً (مرقاة: ۱/۲۵۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند