• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 155499

    عنوان: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نوری تھے؟

    سوال: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ حضرت مفتی صاحب! کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نوری تھے؟ کیا دھوپ میں اور چاند کی روشنی میں آپ کا سایہ نہیں پڑتا تھا؟

    جواب نمبر: 155499

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 82-145/D=2/1439

    (۱) حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ذات کے اعتبار سے بشر یعنی انسان ہیں، قرآن کریم میں اللہ تعالی فرماتے ہیں: قل إنما أنا بشر مثلکم یوحیٰ إلیّ (الکہف) اے نبی جی آپ کہہ دیجئے کہ میں تم جیسا ایک انسان ہوں، چناں چہ انسانوں کی طرح آپ علیہ السلام کھاتے پیتے اور چلتے پھرتے تھے، جیسا کہ قرآن کریم میں اس کا ذکر اس طرح ہے، مال ہذا الرسول یأکل الطعام ویمشی في الأسواق (الآیة) یعنی کفار کہتے ہیں: یہ کیسا رسول ہے جو کھاتا پیتا اور چلتا پھرتا ہے۔ البتہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو صفات کے اعتبارسے نور کہنے میں مضائقہ نہیں ہے یعنی آپ کی ذات لوگوں کی ضلالت اور جہالت کی تاریکی میں نور یعنی روشنی کے مانند ہے، کہ اس روشنی سے آدمی ہدایت پر آسکتا ہے۔

    (۲) عام حالات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ ظاہر ہوتا تھا، چناں چہ مسند احمد کی روایت ہے جس میں حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے خود آپ علیہ السلام کا سایہ دیکھا، قالت بینما أنا یوماً بنصف النہار إذا أنا بظل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مقبل (مسند احمد) البتہ اگر کبھی بہ طور معجزے کے یا فرشتوں کے سایہ فگن ہونے کی وجہ سے آپ علیہ السلام کا سایہ ظاہر نہ ہوا ہو، تو کچھ بعید نہیں۔ (مستفاد از فتاوی محمودیہ: ۴/۴۸۰، ط: دارالمعارف) حاشیہ فتاوی دارالعلوم: ۱۸/۲۶۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند