• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 607859

    عنوان:

    غیر مسلم سے قرض حسنہ لینا

    سوال:

    سوال : میرا سوال یہ ہے کہ میں اپنے ایک بھائی کو آٹو لیکر دینا چاہتا ہوں مگر میرے پاس پیسے نہیں ہیں میرا ایک غیر مسلم دوست ہے وہ کہتا ہے کہ میں دو لاکھ بینک سے قرض لوں گا جس میں ایک لاکھ تیرے اور ایک لاکھ میرے اور جو سود کی زائد رقم آئے گی وہ میں ہی اپنے پیسوں سے ادا کروں گا تمہیں صرف ایک لاکھ قرض ادا کرنا ہے تو مذکورہ صورت میں کیا میرے لئے قرض لینا جائز ہے جبکہ میں اس کا سود میں نہیں دیرہا ہوں۔

    جواب نمبر: 607859

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 500-394/B=04/1443

     یہ پیسہ آپ کا ایک غیر مسلم دوست بینک سے لے کر اپنی طرف سے آپ کو قرض دے رہا ہے اور اس کی ادائیگی میں کوئی سود آپ سے نہیں لے رہا ہے۔ آپ اپنے غیر مسلم دوست کو صرف ایک لاکھ روپیہ قرض کے ادا کریں گے تو یہ شکل غیر مسلم سے قرض لینے کی درست رہے گی۔ آپ کا معاملہ بینک سے نہ رہا؛ بلکہ اپنے غیر مسلم دوست سے رہا، شرعاً اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ آپ اس طرح غیر مسلم سے قرض لے سکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند