• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 61433

    عنوان: میں نے کسی سے سنا ہے کہ ماہ رمضان میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں۔ جب کوئی انسان ماہ رمضان میں وفات پاتاہے تو کیا وہ سیدھا جنت میں چلا جاتاہے اور قیامت کے دن اس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا؟

    سوال: میں نے کسی سے سنا ہے کہ ماہ رمضان میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں۔ جب کوئی انسان ماہ رمضان میں وفات پاتاہے تو کیا وہ سیدھا جنت میں چلا جاتاہے اور قیامت کے دن اس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا؟

    جواب نمبر: 61433

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 54-54/Sd=2/1437-U یہ مضمون تو حدیث میں ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں امت محمدیہ کے روزہ داروں کے لیے جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں؛ البتہ ”ماہ رمضان میں وفات پانے والا شخص سیدھا جنت میں جاتا ہے اور قیامت کے دن اس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوگا“ یہ مضمون تلاش بسیار کے بعد بھی احادیث میں نہیں مل سکا، تاہم رحمتِ خداوندی سے بعید بھی نہیں ہے کہ اِس مبارک مہینے کی برکت سے اس ماہ میں انتقال کرنے والے ایمان والوں کے ساتھ یہ معاملہ کیا جائے۔ عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہ أنہ سمع رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول: ان الجنة لتبخر و تزین من الحول الی الحول لدخول شہر رمضان، فاذا کانت أول لیلة من شہر رمضان، ہبت ریح من تحت العرش۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔و فیہ: ثم یقول: ہذہ أول لیلة من شہر رمضان فتحت أبواب الجنة علی الصائمین من أمة محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم، قال: ویقول اللّٰہ عز و جل: یا رضوان! افتح أبواب الجنان، و یا مالک ! أغلق أبواب الجحیم علی الصائمین من أمة محمد صلی اللّٰہ علیہ۔ ۔۔۔۔۔ (فضائل رمضان، ص: ۵۶، موٴلفہ: حضرت شیخ الحدیث مولانا زکریا، بحوالہ: الترغیب، وابن حبان والبیہقي، ط: ادارہ اشاعت دینیات)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند