• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 12990

    عنوان:

    میرا سوال ڈاکٹر سے علاج کرانے کے بارے میں ہے۔ میری بیوی کے ساتھ حمل کے تعلق سے بہت سارے اندرونی مسائل ہیں، جس کا میں 2003سے علاج کروارہاہوں۔ہماری شادی کو چھ سال ہوچکے ہیں، ہم آسٹریلیا میں رہتے ہیں۔اب ڈاکٹر کہتے ہیں کہ آئی وی ایف کے علاوہ کوئی اور علاج نہیں ہے۔اور ہم کو یہاں پر علاج کرانے کے لیے کوئی بھی اچھی لیڈی ڈاکٹر نہیں ملتی ہے۔ہمارے پاس واحد راستہ صرف یہی ہے کہ ہم کسی مرد ڈاکٹر سے رابطہ کریں ۔ اور اس بات کا امکان ہے کہ ڈاکٹر کو کچھ اندرونی سرجری کرنے کی ضرورت پڑے۔ برائے کرم مجھ کو اسلام کے مطابق مشورہ دیں کہ کیالیڈی ڈاکٹر کے بجائے کسی مرد ڈاکٹر سے کسی عورت کا چیک اپ کرانا درست ہے؟ میں اس بارے میں بہت زیادہ پریشان ہوں۔ برائے کرم میرے لیے دعا بھی کریں اور مجھے کوئی وظیفہ بھی بتائیں اگر ممکن ہو۔ اللہ آپ کو اس کا اجر عطا کرے۔

    سوال:

    میرا سوال ڈاکٹر سے علاج کرانے کے بارے میں ہے۔ میری بیوی کے ساتھ حمل کے تعلق سے بہت سارے اندرونی مسائل ہیں، جس کا میں 2003سے علاج کروارہاہوں۔ہماری شادی کو چھ سال ہوچکے ہیں، ہم آسٹریلیا میں رہتے ہیں۔اب ڈاکٹر کہتے ہیں کہ آئی وی ایف کے علاوہ کوئی اور علاج نہیں ہے۔اور ہم کو یہاں پر علاج کرانے کے لیے کوئی بھی اچھی لیڈی ڈاکٹر نہیں ملتی ہے۔ہمارے پاس واحد راستہ صرف یہی ہے کہ ہم کسی مرد ڈاکٹر سے رابطہ کریں ۔ اور اس بات کا امکان ہے کہ ڈاکٹر کو کچھ اندرونی سرجری کرنے کی ضرورت پڑے۔ برائے کرم مجھ کو اسلام کے مطابق مشورہ دیں کہ کیالیڈی ڈاکٹر کے بجائے کسی مرد ڈاکٹر سے کسی عورت کا چیک اپ کرانا درست ہے؟ میں اس بارے میں بہت زیادہ پریشان ہوں۔ برائے کرم میرے لیے دعا بھی کریں اور مجھے کوئی وظیفہ بھی بتائیں اگر ممکن ہو۔ اللہ آپ کو اس کا اجر عطا کرے۔

    جواب نمبر: 12990

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 868=869/م

     

    آئی وی ایف کو نسا علاج ہے، ہمیں معلوم نہیں، آپ جہاں رہتے ہیں وہاں کوئی اچھی لیڈی ڈاکٹر میسر نہیں اور بیوی کے علاج کے لیے کسی مرد ڈاکٹر سے رابطہ کرنے پر مجبور ہیں تو ایسی مجبور ی میں مرد ڈاکٹر سے عورت کا چیک اپ وغیرہ کرانے کی گنجائش ہے، البتہ مرد ڈاکٹر پر لازم ہے کہ عورت مریضہ کے جتنے حصے کو کھولنے اور دیکھنے کی ضرورت ہے اس سے زائد نہ کھولے اور نہ دیکھے، اللہ تعالیٰ آپ کی پریشانی کو دور فرمائے اور اہلیہ کو شفایابی نصیب کرے، پنج وقتہ نمازوں کے بعد خصوصی دعا کا اہتمام کریں، درود شریف کثرت سے پڑھا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند