متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 13845
میری بیو ی کو دو جڑواں لڑکیاں پیدا ہوئیں،
اس میں سے ایک لڑکی کا انتقال ہوگیا ایک ابھی ہے۔ اب تھوڑا عرصہ گزرا کہ دوبارہ
حمل ٹھہر گیا اب بیوی کی طبیعت صحیح نہیں رہتی ہے وہ بہت پریشان تھی۔ اب میاں بیوی
دونوں راضی تھے حمل گروانے کے لیے، تو کیا حکم ہے؟
میری بیو ی کو دو جڑواں لڑکیاں پیدا ہوئیں،
اس میں سے ایک لڑکی کا انتقال ہوگیا ایک ابھی ہے۔ اب تھوڑا عرصہ گزرا کہ دوبارہ
حمل ٹھہر گیا اب بیوی کی طبیعت صحیح نہیں رہتی ہے وہ بہت پریشان تھی۔ اب میاں بیوی
دونوں راضی تھے حمل گروانے کے لیے، تو کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 13845
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1115=941/د
اگر حمل کا باقی رکھنا دودھ پیتے بچے کے لیے مضر ہو یا عورت کو خود سخت مضرت کا اندیشہ ہو اس کی صحت وغیرہ خراب ہونے کی وجہ سے اور دین دار ڈاکٹر حمل کے برقرار رکھنے کو عورت کے لیے مضرت کا باعث بتلائیں تو ایسی صورت میں استقرار سے چار ماہ کے اندر اندر اسقاط کی گنجائش ہے، چار ماہ پورے ہوجانے کے بعد ناجائز ہے، گناہ کا باعث ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند