متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 2349
کیا ہم امیج( تصویر) / وڈیو /ملٹی میڈیا کمپنی میں کام کرسکتے ہیں ؟
میں نے آپ کا فتوی نمبر 2335 جو تصویر کے تعلق سے ہے پڑھا ، آپ نے جو شراب کی مثال دی ہے وہ با لکل صحیح ہے ۔ میر ا سوال یہ ہے کہ کیا وڈیو کھینچنا اور رکھنا بھی حرام ہے؟ (۲) کیا ہم امیج( تصویر) / وڈیو /ملٹی میڈیا کمپنی میں کام کرسکتے ہیں ؟ ان میں یہ خاص کر کام ہوتاہے کہ آپ کو امیج ( تصویر ) / ويڈیو /آڈیو دی جاتی ہے ، آ پ کو اس میں بہتری کرنی ہوتی ہے ، مثلا کے طور پر اگر کوئی وڈیو 3 سی ڈی میں آتی ہے تو اسے آپ کچھ کم سے کم سی ڈی میں لایئے مگر کوائلٹی خراب نہ ہو، اگر کوئی بندہ اوپر بتائے گئے کام کو کرتاہے تو اس کا کام حرام ہے یانہیں؟
(۳) کیا آپ میڈیکل امیجوں (طبی تصاویر) پہ کام کرنے کوحلا ل قرار دیتے ہیں؟ میں آپ کو بتادوں کہ وڈیو کا بنیادی عنصرامیج( تصویر) ہی ہے ، جب کوئی کیمرا ہ ایک سکنڈ میں ۱۵/ سے زیادہ تصاویر کھینچ سکتاہے تو وہ وڈیو کیمرا ہ کہلاتاہے، جب کسی سین (منظر ) کی ہر سکنڈ میں کھینچی گئی ۱۵ / سے زیادہ تصاویر انسان کی آنکھ کے سامنے سے اسی طرف سے ہٹائیں گے تو وہ وڈیو کی شکل اختیار کرلیتاہے۔ وڈیو کی اپنی کوئی جسمانی شکل نہیں ہے جیسے تصویر کی ہے بلکہ وڈیو تیز رفتار پر کھینچی گئی تصاویر کا مجموعہ ہے۔
جواب نمبر: 2349
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1548/ ب= 1370/ ب
(۱) جی ہاں! یہ بھی حرام ہے۔ (۲) اس کا کام کرنا بھی حرام اور اعانتِ معصیت ہے۔ (۳) ہم طبی تصاویر پر کام کرنے کو بھی ناجائز قرار دیتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند