متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 37055
جواب نمبر: 3705501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 278=217-3/1433 چونکہ بینک کی نوکری میں سودی حساب و کتاب بھی لکھنا پڑتا ہے یا اسے چک کرنا ہوتا ہے اور سودی حساب وکتاب لکھنے والوں پر حدیث پاک میں لعنت آئی ہے۔ اس لیے یہ کام حرام وناجائز ہے، حرام وناجائز کی اجرت اور تنخواہ بھی حرام وناجائز ہوتی ہے، مسلمانوں کو ایسی نوکری سے اجتناب کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ملٹی لیول مارکیٹنگ
کاروبار کا تصور شریعت کی روشنی میں
کیا
لیزر کے ذریعہ سے کیا گیا ختنہ درست ہے؟
بازار، گلیوں اوراپنے گھروں میں ہم لوگوں کو اسلامی بیانات، قرآن مجید کی کیسٹس زورسے بجاتے ہوئے سنتے ہیں۔ کبھی کبھار مسجدوں کے لاؤڈ اسیپکر سے یہ سب سنتے ہیں۔ ایسے وقت میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہم لوگ روزمرہ کی زندگی میں مصروف رہتے ہیں ، مثلا، با ت چیت، پڑھنا، دوسری چیزوں کی طرف دھیان دینا، جیسے خرید وفروخت، بیوی وغیرہ کے ساتھ کھانا پینا وغیرہ۔کیا یہ ہمارے لیے گناہ ہے؟یہ اتنا عام ہے کہ اس سے زندگی اجیرن بن جاتی ہے۔
1992 مناظرمیری موبائل کی دکان ہے جس میں کریڈٹ کارڈ مشین لگی ہوئی ہے۔ ایک گراہک اپنے کریڈٹ کارڈ سے دس ہزار روپیہ کا سویپ (سودا)کراکر سامان نہ لے کر ساڑھے نوہزار روپیہ نقد لینے کو کہتا ہے اور پانچ سو روپیہ مجھے دینے کو کہتا ہے ۔ اب مجھے وہ پانچ سو روپیہ لینا جائز ہے یا نہیں؟
3174 مناظرسکن گرافٹنگ اور کیمکل پیلز كا حكم
3125 مناظربغیر دعوت کے کھانا کھانا
2097 مناظرایسی جگہ ملازمت كرنا جہاں حلال كے علاوہ حرام جیزوں كو بھی بیچا جاتا ہے؟
3459 مناظر