• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 604944

    عنوان:

    زكات كے پیسے ا پنی بہن كو دینا ؟

    سوال:

    ہماری ایک بہن کے خاوند کام نہیں کرتے ۔ ان کی اور 2 بچوں کی ضرورت پوری نہیں کرتے ۔ ان کو مجبور کرتے ہیں کہ اپنے میکے سے پیسے لے کر آئے ۔ کیا ہم زکوة کے پیسے اس بہن کو دے سکتے ہیں؟ اگر اس کو بتایا جائے تو وہ اس کو اپنی انا کے خلاف سمجھتے ہیں۔

    جواب نمبر: 604944

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 861-199/D=10/1442

     (۱) زکاة کی رقم کسی کو دیتے وقت یہ بتلانا ضروری نہیں ہے کہ یہ زکاة کی رقم ہے بلکہ ہدیہ تحفہ کے نام پر بھی دے سکتے ہیں۔

    (۲) آپ کی بہن کا مستحق زکاة ہونا ضروری ہے یعنی اس کے پاس سونا، چاندی، نقد روپئے یا روز مرہ کے استعمال سے زاید سامان نہ ہوں کہ ان سب کی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی (613 گرام چاندی) کی قیمت کے برابر ہوجائے اگر ہوگی تو پھر انھیں زکاة کی رقم دینا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند