• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 606239

    عنوان:

    جس بہن کو وراثت نہیں دی‏، کیا اسے زکاۃ دے سکتے ہیں؟

    سوال:

    اگر ایک شخص اپنے باپ کی میراث سے بہنوں کو کچھ نہ دے اور تمام ورثہ ہڑپ کر جائے تو کیا بعد میں اگر اپنی بہنوں کو زکوة دینا چاہے ، جبکہ وہ مستحق بھی ہوں، تو کیا وہ زکوة دے سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 606239

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:157-115/N=2/1443

     آدمی اپنی زکوة کسی بھی مستحق کو دے سکتا ہے، مستحق بہن یا بھائی ہی کو دینا ضروری نہیں؛ جب کہ والد یا والدہ کے ترکہ میں سے بہن کو اُس کا وراثتی حصہ دینا لازم وضروری ہے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں بھائی کو چاہیے کہ اپنی بہن کو اس کا وراثتی ادا کرے خواہ وہ اپنی زکوة کسی بھی مستحق کودے اگرچہ مستحق زکوة بہن کو بھی زکوة دینا جائز ہے۔

    قال اللّٰہ تعالی: ﴿إنما الصدقت للفقراء والمساکین الآیة﴾ (سورة التوبة، رقم الآیة:۶۰)۔

    (و) لا إلی (غني) یملک قدر نصاب فارغ عن حاجتہ الأصلیة من أي مال کان إلخ،……(و)لا إلی (بنی ھاشم)إلخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، باب المصرف، ۳: ۲۹۵-۲۹۹، ط: مکتبة زکریا دیوبند، ۶: ۱۰۰ - ۱۰۷، ت: الفرفور، ط: دمشق)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند