عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 171699
جواب نمبر: 171699
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:936-827/sd=11/1440
زکات کی رقم سے اساتذہ کی تنخواہیں دینا اور مدرسہ کے دوسرے اخراجات پورے کرنا جائز نہیں ہے، زکات کی رقم غریب مستحقینِ زکات مسلمان پر تملیکاً صرف کرنا ضروری ہے، لہذا جس مدرسہ میں بیرونی غریب طلبہ نہ ہوں جن کے کھانے وغیرہ میں زکات کی رقم تملیکاً صرف کی جائے، ایسے مدرسہ میں زکات کی رقم دینا شرعاً جائز نہیں ہے؛ ہاں اگر مدرسہ میں تعلیم کی فیس مقرر ہو اور بعض مقامی طلبہ غریب ہوں، جو فیس اداء نہ کر سکیں، تو ایسے طلبہ کو زکات کی رقم وظیفہ کی شکل میں دے کر ان سے مدرسہ کی تعلیمی فیس وصول کرنا جائز ہوگا اور ایسے غریب طلبہ کی تعلیمی کفالت کے لیے مدرسہ میں زکات کی رقم سے چندہ دینا درست ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند