• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 171699

    عنوان: مدارس میں زکوة دینے کی کیا شرائط ہیں؟

    سوال: کیا مدارس میں زکوة دے سکتے ہیں اگر دے سکتے ہیں تو ان مدارس کی کیا شرائط ہیں؟ بہت سے مدارس میں تو بیرونی طلبہ 8 یا 10 تک ہوتے ہیں سارے محلہ والے اور محلہ والے صاحب مال ہیں اور اساتذہ کی تعداد 8 یا 10 ہے ایسی صورت میں مدارس کی تنخواہ اور دیگر اخراجات زکوة کے روپے سے جائز ہیں؟ بہت سے مدارس میں تو بیرونی طلبہ ہی نہیں محلہ والے یا بستی ہی بچے پڑھتے ہیں ایسے مدارس میں زکوة دے سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 171699

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:936-827/sd=11/1440

    زکات کی رقم سے اساتذہ کی تنخواہیں دینا اور مدرسہ کے دوسرے اخراجات پورے کرنا جائز نہیں ہے، زکات کی رقم غریب مستحقینِ زکات مسلمان پر تملیکاً صرف کرنا ضروری ہے، لہذا جس مدرسہ میں بیرونی غریب طلبہ نہ ہوں جن کے کھانے وغیرہ میں زکات کی رقم تملیکاً صرف کی جائے، ایسے مدرسہ میں زکات کی رقم دینا شرعاً جائز نہیں ہے؛ ہاں اگر مدرسہ میں تعلیم کی فیس مقرر ہو اور بعض مقامی طلبہ غریب ہوں، جو فیس اداء نہ کر سکیں، تو ایسے طلبہ کو زکات کی رقم وظیفہ کی شکل میں دے کر ان سے مدرسہ کی تعلیمی فیس وصول کرنا جائز ہوگا اور ایسے غریب طلبہ کی تعلیمی کفالت کے لیے مدرسہ میں زکات کی رقم سے چندہ دینا درست ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند