• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 66524

    عنوان: سونا جس کی ملکیت ہے اس پر زکوة کی ادائیگی واجب ہے

    سوال: میرے بھائی کی شادی ہوگئی ہے اور ان کی ایک بیٹی ہے، وہ اس وقت کوئی کام نہیں کررہے ہیں، لیکن میرے والدین بھی بہت زیادہ مالدار نہیں ہیں، یہ بھائی زکاة ادا کرنے کے لئے والدین سے پیسے لیتے ہیں۔کیا یہ درست ہے؟ان کے پاس تیس سے زائد تولہ سوناہے۔ کیا میرے بھائی کو چاہئے وہ زکاة ادا کرنے کے لیے سونا بیچ دیں؟یا کیا والدین بھائی کے ذمہ دار ہیں؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 66524

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 766-641/D=10/1437 سونا جس کی ملکیت ہے اس پر زکوة کی ادائیگی واجب ہے اگر بھائی کی ملکیت ہے تو ان پر واجب ہے اور اگر بھائی کی بیوی کی ملکیت ہے تو بیوی پر واجب ہے جیسے ہر شخص اپنی نماز پڑھنے کا خود ذمہ دار ہے اسی طرح اپنی زکوة ادا کرنے کا خود ذمہ دار ہے اگر خود کے پاس نقد روپے موجود نہیں ہیں اور زیور بیچنے کی نوبت آجائے تو زیور بیچ کر ادا کرے اور اگر باپ یا شوہر اپنی خوشی سے بیٹے اور بیوی کی زکوة کل یا بعض بخوشی ادا کریں تو حرج نہیں لیکن ادا کرنے کی ذمہ داری اصل مالک کی ہے باپ یا شوہر کے ذمہ لگانا یا زبردستی ان سے ادا کروانا درست نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند