• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 47273

    عنوان: زکاة کی رقم غربا مساکین وغیرہ پر تملیکاً خرچ کرنا ضروری ہوتا ہے

    سوال: (۱) اگر غریب علاقے میں مدرسہ ہے ، وہاں کے بچے مدرسے میں پڑھ کر اپنے گھر چلے جاتے ہیں ، وہاں رہتے نہیں ہیں، لیکن علاقے کے لوگ ملازموں کو پگھاڑ نہیں دیتے ہیں تو کیا اس مدرسے کو زکاة دے سکتے ہیں کہ نہیں ؟ (۲) مدرسوں کو زکاة دینے کی شرط کیا کیا ہے؟ کیا مدرسوں کوزکاة دی جاسکتی ہے ؟ شرطوں کی تفصیل بتائیں۔

    جواب نمبر: 47273

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1257-853/L=11/1434-U (۱-۲) زکاة کی رقم غربا مساکین وغیرہ پر تملیکاً خرچ کرنا ضروری ہوتا ہے، پس اگر اس مدرسے میں غریب بچے نہیں ہیں جن پر زکاة کی رقم تملیکا خرچ کی جاسکے تو اس مدرسہ والوں کا زکاة کی رقم وصول کرنا اور لوگوں کا زکاة کی رقم دینا جائز نہیں، زکاة یا صدقاتِ واجبہ کی رقم تنخواہوں یا تعمیرات وغیرہ میں خرچ کرنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند