• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 54796

    عنوان: میں چار سال پہلے صاحب نصاب ہوگیاتھا، سوال یہ ہے کہ میں پہلی جولائی کو زکاة نکالتاہوں، اگر پہلی جولائی 2013 کو میرے پاس تین لاکھ روپئے تھے اور جو گھٹ کر 50000 بھی پہنچے اور بڑھ کر پہلی جولائی 2014 کو چار لاکھ ہوگئے ، جس میں یہ ایک لاکھ پچھلے مہینے میرے اکاؤنٹ میں آئے ہیں تو مجھے زکاة کتنی رقم پر نکالنی ہوگی؟

    سوال: میں چار سال پہلے صاحب نصاب ہوگیاتھا، سوال یہ ہے کہ میں پہلی جولائی کو زکاة نکالتاہوں، اگر پہلی جولائی 2013 کو میرے پاس تین لاکھ روپئے تھے اور جو گھٹ کر 50000 بھی پہنچے اور بڑھ کر پہلی جولائی 2014 کو چار لاکھ ہوگئے ، جس میں یہ ایک لاکھ پچھلے مہینے میرے اکاؤنٹ میں آئے ہیں تو مجھے زکاة کتنی رقم پر نکالنی ہوگی؟

    جواب نمبر: 54796

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1322-1055/H=10/1435-U آپ پر چار لاکھ روپئے کی زکاة نکالنا واجب ہے اور زکاة کا حساب آپ چاند کی تاریخ سے رکھیں کیونکہ وجوبِ زکاة ادائے زکاة اور دیگر بہت سے اسلامی احکام چاند کی تاریخوں سے متعلق ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند