عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 604594
بیٹے کی پڑھائی پر دی گئی فیس زكات كے حساب میں شامل كرنا؟
میں نے اپنے بیٹے کی پڑھائی میں اس کی یونیورسٹی کی فیس میں 5800 برطانوی پاؤنڈ دیئے ہیں ، میرا سوال یہ ہے کہ کیا زکاة کا حساب کرتے وقت اس رقم کو زکاة کی مد میں شامل کرسکتاہوں یا نہیں؟
جواب نمبر: 60459431-May-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 814-175T/D=10/1442
(۱) بیٹے کی فیس کے طور پر جو رقم ادا کی گئی اسے زکاة میں محسوب نہیں کرسکتے۔
(۲) نصاب کا سال پورا ہونے کے وقت جس قدر رقم، سونا چاندی، مالِ تجارت آپ کی ملکیت میں ہوگا اس سب کا حساب کرکے زکاة نکالی جائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
پانچ تولہ سونا میری بیوی كے پاس ہے اور كوئی ذریعہ آمدنی نہیں، كیا اس پر زكاۃ فرض ہے؟
2357 مناظرمیرے
والد صاحب کی پشتینی جائداد تقریباً بیس سال پہلے بکی تھی اس پیسے سے انھوں نے ایک
پلاٹ لیا جس پر کھیتی ہوتی تھی۔ جو بھی پیدا ہوتا تھا اس کا عشر دیا جاتا تھا۔ ہم
لوگوں نے اب وہ پلاٹ بیچ کر فلیٹ لے لیا جسے ہم لوگ کرایہ پر دینا چاہتے ہیں۔ اس
صورت میں ہمیں زکوة کیسے بھرنی ہوگی؟
نوزائیدہ بچہ کے بال کیسے وزن کئے جائیں گے؟
4649 مناظر